رشوت و ہراسانی کے الزامات میں ملوث افسر ڈائریکٹر اسکولز کراچی تعینات
یار محمد بلیدی پر ایک صوبائی وزیر کی قریبی عزیزہ کو ٹیسٹ میں فیل ہونے کے باوجود تعینات کرانیکا بھی الزام ہے
حکومت سندھ نے موجودہ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن فرناز ریاض کو ہراساں کرنے اور اس سلسلے میں انکوائری کا سامنا کرنے والے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر یار محمد بلیدی کو کراچی کا ڈائریکٹر اسکولز سیکنڈری مقرر کردیا۔
یار محمد بلیدی پر اساتذہ کی تقرریوں کے سلسلے میں فی امیدوار 2 لاکھ روپے رشوت لینے اور ایک صوبائی وزیر کی قریبی عزیزہ کو ٹیسٹ میں فیل ہونے کے باوجود تعینات کرانے کا بھی الزام ہے جس کے لیے باقاعدہ تحقیقات شروع کی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ موجودہ ڈائریکٹر اسکولز جولائی کے پہلے عشرے میں ریٹائر ہورہی ہیں اور یار محمد بلیدی اس عہدے کا چارج تقریباً 2 ماہ قبل سنبھالیں گے تاہم یار محمد بلیدی کا تقرر ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے 2 ماہ قبل ہی کردیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ خود چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت شکایات کے انبار کی وجہ سے اس عہدے پر یار محمد بلیدی کے تقرر کے حق میں نہیں تھے تاہم سندھ کے ایک صوبائی وزیر کی جانب سے مسلسل اس معاملے پر دبائو بڑھتا رہا جس کے بعد نوٹیفیکیشن نکالنا پڑا۔
قابل ذکر امر یہ ہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن کی دستیاب تاریخ میں ایسا نوٹیفکیشن پہلی بار جاری کیا گیا ہے کہ کسی افسر کو دو ماہ قبل ہی ڈائریکٹر کا عہدہ دے دیا گیا ہو، یار محمد بلیدی کو کچھ عرصہ قبل محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے آئی بی اے سکھر کے ذریعے اساتذہ کی بھرتیوں میں فی ٹیچر دو لاکھ روپے رشوت وصولی کے الزام میں خط جاری کیا تھا اور بھرتیوں کی تفصیلات مانگی تھیں۔
ذرائع کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک صوبائی وزیر کی عزیزہ کو ٹیسٹ میں فیل ہونے کے باوجود بھرتی کرلیا، واضح رہے کہ ڈی او ایسٹ سیکنڈری یار محمد بلیدی کا تبادلہ رواں سال 14 مارچ کو ہوا تھا اور ان کی جگہ گریڈ 19 کی افسر شاہانہ پروین کو لگایا گیا تھا جس کا نوٹیفکیشن چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت نے جاری کیا تاہم یار محمد بلیدی نے چارج نہیں چھوڑا۔