پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اوپن مارکیٹ قیمت میں کمی
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 11 پیسے کے اضافے سے 285.46 روپے کی سطح پر بند ہوئے
آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے متعلق مثبت و منفی خبروں کے باعث بدھ کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمود کی کیفیت طاری رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر محدود پیمانے پر اتار چڑھاؤ کے بعد معمولی اضافے کے ساتھ بند ہوا جبکہ اسکے برعکس ڈالر کا اوپن ریٹ حیرت انگیز طور پر 312 روپے سے نیچے آگیا، کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 11 پیسے کے اضافے سے 285.46 روپے کی سطح پر بند ہوئے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 311 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے چین اور سعودی عرب سے مطلوبہ مالیاتی سہولیات فراہم کرنے کے عندیے کے علاوہ آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان کو اپنی فارن کرنسی مارکیٹ کو درست کرنے کی ہدایت کی خبروں سے انٹربینک مارکیٹ کی سمت غیر واضح رہی۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ بینکوں کی جانب سے اپنے فارن کرنسی اکاؤنٹ ہولڈرز کو ڈالر کی عدم فراہمی اور عازمین حج کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں تسلسل سے ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے لیکن ڈالر سمیت دیگر غیرملکی کرنسیوں کے فروخت کنندگان غائب ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی سپلائی محدود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں نمایاں فرق گھٹانے کے لیے ایکس چینج کمپنیاں ازخود کوششیں کررہی ہیں یہی وجہ ہے کہ بدھ کو انٹربینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے کے باوجود اوپن ریٹ میں ایک روپے گھٹایا گیا ہے، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آئی ایم ایف سے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے مذاکرات میں ڈیڈلاک ختم ہوگیا ہے لیکن آئی ایم ایف اب بھی اس پیکیج کی بحالی کے لیے مختلف مطالبات کررہا ہے۔