نئے بجٹ میں موبائل فونز اور کاسمیٹکس پر ٹیکس بڑھنے کا امکان
نان فائلرز پر بھی ٹیکس کی شرح بڑھائے جانے کا امکان، جانوروں کی خوراک، کنفیکشریز، چاکلیٹس اور دیگر اشیا بھی مہنگی ہونگی
نئے بجٹ میں موبائل فون، جانوروں کی خوراک، کاسمیٹکس، کنفیکشریز، چاکلیٹس اور پیک شدہ فون سمیت تین درجن سے زائد درآمدی اشیائے تعیشات مہنگی کرنے اور نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح بڑھائے جانے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مہنگے اور درآمدی موبائل فونز مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے، علاوہ ازیں بجٹ میں 100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھنے کا امکان بھی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ انرجی سیور بلب، فانوس اور ایل ای ڈی مہنگی ہوگی، امپورٹڈ الیکٹرانکس آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا جب کہ درآمدی میک اپ کے سامان لپ اسٹک، مسکارے اور فیس پاوٴڈر پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا۔
ذرائع کے مطابق بالوں کے لیے امپورٹڈ کلرز، ڈائیرز، پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک، امپورٹڈ برانڈڈ شوز، خواتین کے امپورٹڈ برانڈ کے پرس، امپورٹڈ شیمپو، صابن اور لوشن پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد رہے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ سن گلاسز، پرفیومز، امپورٹڈ پرائیویٹ اسلحہ، برانڈڈ ہیڈ فونز، آئی پوڈز، اسپیکرز، امپورٹڈ لگڑری برتنوں، امپورٹڈ دروازے اور کھڑکیاں، باتھ فٹنگز، ٹائلز، سینیٹری، امپورٹڈ کارپٹس اور غالیچے پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رہے گی۔
اس کے علاوہ امپورٹڈ انرجی ڈرنکس، امپورٹڈ جوسز، گاڑیوں، موسیقی کے امپورٹڈ آلات، امپورٹڈ بسکٹ، بیکری آئٹمز، امپورٹڈ چاکلیٹ اور کینڈی پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کی شرح پر برقرار رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد رہنے سے 55 ارب روپے کے لگ بھگ اضافی آمدنی حاصل ہوگی۔