روسی تیل کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی وزارت پیٹرولیم
روسی تیل کی آمد سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، ذرائع وزارت پیٹرولیم
روس سے آنے والا تیل کی جہاز سے آف لوڈنگ کا عمل جاری اور اب تک 6000 بیرل تیل جہاز سے اتار لیا گیا ہے۔
وزارت پیٹرولیم کے ذرائع سے سامنے آنے والی اطلاع کے مطابق روس سے خریدے گئے تیل کی ادائیگی معاہدے کے تحت ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی گئی ہے۔
وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی تیل سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی اور ان میں تیس سے چالیس روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق 45 ہزار ٹن تیل کی پہلی کھیپ PRL ریفائنری میں ریفائن ہو گی، جس میں پارکو بھی اپنا حصہ ڈالے گی، آئندہ دو ہفتوں میں روسی تیل مارکیٹ میں آ جائے گا۔
مزید پڑھیں: 'روسی خام تیل کی پاکستان ریفائنری میں منتقلی کا عمل 30 گھنٹوں میں مکمل ہو گا'
پاکستان اور روس کے درمیان ابتدائی طور پر ایک لاکھ بیرل تیل کا معاہدہ طے ہوا ہے، پہلی کھیپ کے نتائج کے بعد سات لاکھ بیرل تیل پاکستان آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے خام تیل کی پہلی کھیپ کراچی بندرگاہ پہنچ گئی
روسی تیل سے قیمتوں سے ریلیف کے اثرات یکم جولائی تک آنے کا امکان ہے۔