کے پی سے تعلق رکھنی والی خاتون پولیس افسر بین الاقوامی ایوارڈ کیلیے نامزد
60 سالہ تاریخ میں پولیس آفیسر آف دی ایئر ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی ایشیائی اور دوسری مسلمان خاتون ہوں گی
خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سونیا شمروز خان کو بہترین پولیسنگ اور خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے کی جانے والی گراں قدر خدمات پر انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ویمن پولیس نے ایوارڈ کے لیے نامزد کر دیا۔
سونیا شمروز 60 سالہ تاریخ میں پولیس آفیسر آف دی ایئر ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی ایشیائی اور دوسری مسلمان خاتون ہوں گی۔
انہوں نے چترال میں خواتین پر تشدد اور خودکشی کے رحجان کو کم کرنے میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں۔ چترال میں خواتین کے وراثت میں حقوق کے لیے ویمن ڈیسک کا قیام بھی سونیا شمروز کا کارنامہ ہے جسے عالمی سطح پر سراہا گیا، سونیا شمروز برطانیہ میں انسانی حقوق اور بہتر پولیسنگ کے لیے شیوننگ فیلوشپ بھی حاصل کر چکی ہیں۔
سونیا شمروز نے ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے اور خیبرپختونخوا پولیس کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ صوبہ کے ضلع چترال میں خواتین کے حققوق پر کام کرنے، خواتین کو قانونی معاونت، گھریلو جھگڑوں کا شکار خواتین کی مشکلات کو کم کرنے اور غربت اور مقامی تنازعات اور فرسودہ روایات کی شکار خواتین کی مدد کے لیے چترال میں خواتین ڈیسک کا قیام احسن اقدام تھا، ان خدمات پر عالمی ایوارڈ میں نامزدگی ہوئی۔
آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے سونیا شمروز کو عالمی ایوارڈ میں نامزدگی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ خاتون پولیس آفیسر کی کاوش کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، کے پی پولیس کا سافٹ امیج عالمی سطح پر اجاگر ہوگا، ہمارے ملک اور خیبرپختونخوا پولیس کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔