ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.20 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا، چینی کی قیمت میں 4 روپے سے زائد اضافہ ہوا، رپورٹ
ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان جاری ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.20فیصد کا معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 34.96 فیصد کی ریکارڈکی گئی ہے۔
ملک میں 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ آمدن والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 36.51فی صد رہی ہے جبکہ حالیہ ہفتے ملک میں19اشیائے ضروریہ مہنگی ،12سستی ہوئیں جبکہ 20کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو، ٹماٹر، لہسن، دال ماش، چینی، کپڑے دھونے کا صابن، بیف، مٹن، کھلا دودھ، دہی، گڑ، آٹا، نمک اور ٹوٹا چاول سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی19شیاء مہنگی ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق ایل پی جی، دال مونگ، دال مسور، دال چنا، انڈے، پیاز، چکن اور کھانے پکانے کے تیل سمیت بارہ کی قیمتوں میں کمی آئی اور20ا شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں چینی کی قیمتوں میں 4.24فیصد،گڑ2.42فیصد،آٹا1.79فیصد،دہی 1.59فیصد،دال ماش1.25فیصد،لہسن1.15 فیصد،کھلا دودھ کی قیمتوں میں1.08 فیصد اضافہ ہوا جبکہ حالیہ ہفتے کے دوران ایل پی جی کی قیمتوں میں4.14 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں0.42 فیصد پیازکی قیمتوں میں 7.56 فیصد، انڈے کی قیمتوں میں4.86 فیصد، ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں1.36 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 2.04 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں1.46 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.75 فیصد کمی ہوئی۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں34.57 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 36.51 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں36.38 فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 35.45فیصد رہی۔
ادارہ شماریات کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 35.40 فیصدرہی ہے۔