مرتضیٰ وہاب نے میئر کراچی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
مرتضی وہاب کے علاوہ ڈپٹی میئر عبداللہ مراد نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا، تقریب میں بلاول بھٹو اور گورنر سندھ کی بھی شرکت
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما بیرسٹر مرتضی وہاب نے میئر کراچی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
کراچی کے پولو گراؤنڈ میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور پیپلزپارٹی کے کارکنان و رہنماؤں نے شرکت کی۔
الیکشن کمشنر سندھ نے نومنتخب میئر کراچی سے عہدے کا حلف لیا جس میں انہوں نے اس بات کا حلف لیا کہ وہ عوام کی خدمت کے لیے ہر صورت اقدامات کریں گے اور اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دیں گے۔
میئر کراچی کی حلف برداری کے بعد ڈپٹی میئر عبداللہ مراد نے عہدے کا حلف اٹھایا۔
حلف اٹھانے کے بعد پنڈال میں موجود پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان نے 'زندہ ہے بھٹو، وزیراعظم بلاول سمیت دیگر نعرے لگائے۔
بعد ازاں ایڈمنسٹریٹر کراچی نے شہر کراچی کی علامتی چابی میئر کراچی مرتضی وہاب کے حوالے کردی۔
مرتضیٰ وہاب کی گفتگو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا اس عزت افزائی پر شکرگزار ہوں، عوام نے بلاتفریق خدمت کے لیے پیپلز پارٹی کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کراچی کی عوام کو وفا اور خدمت کا یقین دلاتے ہیں، نفرتوں اور تفریق کی سیاست سے بالاتر ہوکر خدمت پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کی خدمت کے منشور پر تمام بلدیاتی نمائندے اپنا کردار ادا کریں گے، کراچی میں ایک مثبت تبدیلی سب دیکھیں گے۔
بلاول بھٹو کی گفتگو
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پی پی کا میئر اور ڈپٹی میئر منتخب ہوئے ہیں، عہدیداروں اور کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پی پی نے نفرت اور انتہا پسندی کا نسلوں سے مقابلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قبرستان شہید جیالوں سے بھرے ہوئے ہیں، یہ شہر جب فون کال پر چلتا تھا اس وقت صرف جیالے سامنے کھڑے تھے، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بحالی کے لیے ناقابل فراموش قربانیاں دیں، ہم اس کامیابی کو تمام شہیدوں کے نام کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی کی ترقی میری ذمہ داری ہے جس کا پانچ سال بعد جواب لیا جاسکتا ہے، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو نے کہا کہ دھاندلی کے جھوٹے الزامات لگانے والوں کو اپنی کارکردگی سے جواب دیں گے، راتوں رات بننے والے پارٹی کے جو رہنما غائب بھی اسی طرح ہوتے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کیا ہے، کشمیر سمیت ملک بھر میں ہر جگہ پیپلز پارٹی کے نمائندے جیت رہے ہیں جبکہ ماضی میں پیپلز پارٹی کا راستی روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے، ملک کے تمام مسائل کا حل کراچی کی ترقی میں ہے اور شہر کی ترقی میری ذمہ داری ہے جس کا پانچ سال بعد مجھ سے جواب لیا جاسکتا ہے، کراچی میں مسائل بہت ہیں جس کا تعلق وفاق سے بھی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں میں کوئی فرق نہیں، عوام تقسیم کی سیاست کو رد کردیں، کے ایم سی اپنا پراپرٹی ٹیکس جمع کرسکتی ہے، اس طرح کے ٹیکسز جمع کرنے کا اختیار بلدیاتی اداروں کو دینے سے بہتری آئے گی، سرکاری اور نجی شعبے کا اشتراک کامیاب اور فائدہ مند رہا ہے، کراچی میں بھی پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیا جائے گا،
انہوں نے کہا کہ سندھ اور قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کا صرف ایک ایک ممبر موجود ہے، جماعت اسلامی کو مشورہ دوں گا کہ وہ ملکر کام کریں، 9 مئی کے واقعات کے ذمے دار سے زمان پارک میں ملاقات کا مقصد کراچی پر قبضہ کرنا تھا، اللہ کا شکر ہے کراچی پر قبضے کی سازش ناکام ہوئی، ہم سب ملکر کراچی کے مسائل حل کرسکتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ نفرت اور لسانی سیاست کرنے والے شکست کھا چکے ہیں، عام انتخابات آنے والے ہیں، جلد اپنا منشور عوام کے سامنے رکھیں گے، وفاقی حکومت کو سیلاب متاثرین کی مدد میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، ہمارا یہ مطالبہ نیا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'امید ہے کہ وفاق کی جانب سے سیلاب سے متعلق شکایات دور کردی جائیں گے، سیلاب متاثرین کا معاملہ تو بجٹ میں شامل ہونا چاہیے تھا، وزیر اعظم نے اقوام متحدہ اور عالمی پلیٹ فارم پر اس حوالے سے بہترین تقاریر کی تھیں، امید ہے کہ آج کی ملاقات کے بعد سیلاب متاثرین کی مدد کا معاملہ بجٹ میں شامل کرلیا جائے گا'۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن قریب یے، پارٹی کی مکمل تنظیم سازی کا معاملہ زیر غور نہیں ہے۔
یونان میں پیش آنے والے واقعے پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشتی کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، انسانی اسمگلنگ کے واقعات کے خلاف سختی کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا، حکومت انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔