برآمدات محدود کرنے سے جاری کھاتہ خسارہ سرپلس ہوگیا
مئی میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ پچیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر سرپلس رہا،وزارت خزانہ حکام
درآمدات کو محدود کرنے کی حکومتی پالیسی کامیاب رہی اور رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں جاری کھاتہ خسارہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ سے 12 ارب ڈالر کم رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مئی کے مہینے میں جاری کھاتہ 25 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا جس کے بعد جولائی تا مئی جاری کھاتے کا خسارہ 2 ارب 94 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کا خسارہ 15 ارب 16 کروڑ ڈالر تھا۔
اعلامیے کے مطابق مالی سال 2023 میں جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہوکر 2.94 ارب ڈالر پر پہنچ گیا جبکہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران یہ خسارہ 15.16 ارب ڈالر تھا، گزشتہ ماہ مئی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 255 ملین ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا،اپریل 2023 منیں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 78 ملین ڈالر سرپلس تھا۔
اسٹیٹ بینک اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر سے زائد ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں تجارتی خسارہ 40 ارب ڈالر تھا، رواں مالی سال جولائی تا مئی پاکستان کی مجموعی برآمدات 32 ارب ڈالر پر موجود ہیں۔
اعلامیے کے مطابق مالی سال 2023 میں ملک کی مجموعی درآمدات 56 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، مئی 2023 میں مجموعی برآمدات 3.2 ارب ڈالر رہیں، گزشتہ ماہ مجموعی درآمدات 4.6 ارب ڈالر رہیں۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، مئی میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ پچیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔