یونان کشتی حادثہ ملک بھر میں انسانی اسمگلرز کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا فیصلہ

ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا اجلاس، سکیورٹی اداروں کے افسران کی شرکت


Saleh Mughal June 20, 2023
فوٹو: ایسکپریس

یونان کشتی حادثے کے بعد ملک میں انسانی اسمگلرز کے خلاف انٹیلجنس بیسڈ آپریشنز کا فیصلہ کرلیا گیا۔

منگل کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن بٹ کی زیر صدرات انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا ساتواں اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف آئی اے، وفاقی و صوبائی پولیس، کوسٹ گارڈ، ایف سی، رینجرز، میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی، نادرا، پاسپورٹ آفس، وزارت خارجہ، وزارت اطلاعت، بیورو آف امیگریشن اینڈ اووسیز امپلائمنٹ کے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ملک بھر میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن شروع کرنے اور غیر رجسٹرڈ ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے یونان کشتی حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، ڈائریکٹر امیگریشن عبدالقادر قمر نے شرکاء کو گزشتہ 4 سالوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے ایجنٹوں اور انسانی اسمگلروں کا مرکزی ڈیٹا بیس تیار کرنے پر زور دیا، ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ خطے سے انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ بین الاقوامی تعاون کے بغیر ناممکن ہے۔

انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے دیگر اداروں کے افسران کی ٹرینگ کے لئے اقدامات اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، جبکہ بارڈر پر شہریوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے جدید نظام متعارف کرانے پر زور دیا گیا۔

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ غیر رجسٹرڈ ایجنٹس کا ریکارڈ مہیا کرے گا، اسی طرح انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر آگاہی مہم شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ عوام کی آگاہی کے لئے سول سوسائٹی کے اشتراک سے گجرانوالہ، منڈی بہاوالدین، گجرات، کشمیر میں سیمینار اور ورکشاپس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں سوشل میڈیا پر عوام کو قانونی طریقے سے بیرون ملک ملازمت کی آگاہی مہم کے آغاز پر بھی زور دیا گیا، اجلاس میں شرکاء نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے باہمی تعاون، معلومات کے تبادلے اور افسران کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کےعزم کا اظہار بھی کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں