لاہور میں رکشا ڈرائیور کی طالبہ کے ساتھ دست درازی کی کوشش

رکشہ ڈرائیور نے رکشہ چلاتے ہی اپنے موبائل فون پر اونچی آواز میں غیر اخلاقی ویڈیو دیکھنا شروع کر دی


آصف محمود July 16, 2023
پنجاب یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو رکشہ ڈرائیور کی طرف سے ہراساں کیے جانے کا واقعہ سامنے آیا ہے

شہر میں رکشہ کی سواری بھی خواتین کے لیے غیر محفوظ ہوتی جا رہی ہے، رکشہ میں اکیلے سفر کرنے والی خواتین کو رکشہ ڈرائیوروں کی طرف سے ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو رکشہ ڈرائیور کی طرف سے ہراساں کیے جانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل کی رہائشی طالبہ کی طرف سے تھانہ مسلم ٹاؤن میں دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ طالبہ نے پنجاب یونیورسٹی (آئی بی اے) اسٹاپ سے دھرم پورہ جانے کے لیے آٹو رکشہ لیا، رکشہ ڈرائیور نے رکشہ چلاتے ہی اپنے موبائل فون پر اونچی آواز میں غیر اخلاقی ویڈیو دیکھنا شروع کر دی اور منع کرنے کے باوجود ویڈیو بند نہیں کی۔



اسی دوران 25 سالہ رکشہ ڈرائیور نے کیمپس پُل انڈر پاس کے ساتھ خرابی کا بہانہ کر کے رکشہ روک دیا اور ٹھیک کرنے کے بہانے پچھلی سیٹ پر بیٹھی طالبہ کا نقاب کھینچ لیا اور دست درازی کی کوشش کی تاہم طالبہ کے شور مچانے پر لوگ اکھٹے ہوگئے اور رکشہ ڈرائیور فرار ہوگیا۔

ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ انہوں نے اس واقعے کے خلاف پولیس کو درخواست دی تھی لیکن ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جاسکی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا ان کا ساتھ رویہ غیر مناسب تھا۔

انہوں نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ ایسے واقعات پر کوئی نوٹس نہیں لیتا، انہوں نے ہمت کی اور ملزم کے خلاف درخواست دی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی، نجانے کتنی خواتین کو روزانہ ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے ادارے اس وقت حرکت میں آتے ہیں جب کوئی حادثہ رونما ہوجاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں