پی ایس او اور ایئرلنک کمیونیکیشن کا شیل کے حصص خریدنے کا اعلان

مشترکہ طور پر 77.42 فیصد شیئرز مینجمنٹ کنٹرول کیساتھ خریدنے کی خواہش ظاہر کردی


Salman Siddiqui July 18, 2023
شیل پاکستان فنڈز کی باآسانی منتقلی کیلیے غیرملکی خریدار کو ترجیح دینے کا عزم ظاہرکرچکی۔ فوٹو: فائل

پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او) کی ذیلی کمپنی پاکستان ریفائنری لمیٹڈ ( پی آر ایل) اور ایک بڑی اسمارٹ فون ڈسٹریبیوٹر کمپنی ایئرلنک کمیونیکیشن ( اے ایل سی) نے مشترکہ طور پر شیل پاکستان کے 77.42 فیصد شیئرز مینجمنٹ کنٹرول کے ساتھ خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، تاہم یہ پیشکش شیل پاکستان کی خواہش کے برعکس ہے۔

شیل پاکستان فنڈز کی آسانی سے اپنے ملک منتقلی کیلیے چاہتی ہے کہ کوئی غیر ملکی کمپنی شیل کے حصص خریدے، تاکہ اسے فنڈز کو اپنے ملک منتقل کرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے، کیوں کہ تاحال پاکستان میں ڈالرز کی کمی کی وجہ سے منافع جات کو اپنے ممالک منتقل کرنے میں سرمایہ کاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیکسٹ کیپیٹل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پی ایس او اور پی آر ایل کی پیشکش کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کمپنیاں شیل پاکستان سے براہ راست 77.42 فیصد حصص کے علاوہ عوام کے پاس موجود 11.29فیصد حصص بھی خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیل پیٹرولیم کا پاکستان میں اپنے 77 فیصد حصص فروخت کرنے کا فیصلہ

پیر کے روز شیل پاکستان کے حصص کی قیمتوں میں 4.12 اضافہ ہوا اور 4.55 روپے کے اضافے کے ساتھ شیل پاکستان کے حصص 115.05 پر بند ہوئے، شیل پاکستان کے 1.46ملین حصص اس وقت ٹریڈنگ کیلیے موجود ہیں، شیل پاکستان نے جون میں اپنے حصص فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد سے شیل کے حصص کی قیمتوں میں میں مجموعی طور پر 32.10 روپے کا فی حصص اضافہ ہوچکا ہے۔

واضح رہے کہ شیل پاکستان نے جون کے وسط میں پاکستان سے اپنا کاروبار سمیٹنے کا اعلان کیا تھا، لیکن اس موقع پر اپنا کاروبار ختم کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تھی۔

پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ ہیڈ سمیع اللہ طارق نے اس حوالے سے کہا کہ روپے کی تاریخی گراوٹ، پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے شیل جیسی کمپنیوں کو نقصان پہنچایا ہے، اس کے علاوہ اپنے ہیڈکوارٹرز میں منافع کی منتقلی پر پابندی بھی ایسی کمپنیوں کیلیے ایک پریشان کن صورتحال ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں