سندھ ہائیکورٹ نے کراچی ایڈمن ایمپلائز سوسائٹی میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر ایس بی سی اے کو ایک ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی ایڈمن ایمپلائز سوسائٹی میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالتی حکم پر ڈی جی ایس بی سی اے پیش ہوئے۔
عدالت نے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔ ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ عدالت نے ایس بی سی اے کو ایک ہفتے میں سوسائٹی سے غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن کے دوران پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایس بی سی اے کی معاونت کا بھی حکم دیا ہے۔
درخواستگزاروں کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے گذشتہ سماعت پر موقف دیا تھا کہ عدالت کے احکامات اور نوٹس کے باجود غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ بلڈر کی جانب سے بلڈنگ کے حوالے سے ضروری اجازت نامے حاصل کئے بغیر تعمیرات کی جارہی ہیں۔ ایس بی سی اے کو شکایت کی گئی لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ بلڈر کی جانب سے پلاٹ نمبر بی 172 بلاک پانچ میں غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں۔
سماعت کے دوران عدالت میں تعمیرات کی حالیہ تصاویر بھی جمع کروادی گئیں تھیں۔