فنکار……عدم تحفظ کا شکار

بدسلوکی کے تازہ ترین واقعے کا شکار بننے والے فنکار ندیم عباس لونے والا ہیں


Muhammad Javed Yousuf May 06, 2014
بدسلوکی کے تازہ ترین واقعے کا شکار بننے والے فنکار ندیم عباس لونے والا ہیں۔ فوٹو : فائل

فنکار ملکی ثقافت کے ترجمان ہوتے ہیں،یہ طبقہ بڑا حساس ہوتا ہے۔ یہ اپنی محنت ، لگن اور ریاضت سے لوگوں کی تفریح کا سامان مہیا کرنے کے ساتھ ثقافتی قدروں کو بھی فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

معاشرے کے دیگر طبقوں کی طرح ان کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ، لیکن ہمارے معاشرے میں تفریح تو سبھی چاہتے ہیں ، موسیقی کو پسند بھی کیا جاتا ہے، فنکاروں کو دیکھنا اور ملنا بھی چاہتے ہیں مگر جب انہیں عزت واحترام دینے کی بات ہو تو پھر ان کے ساتھ ایسا برتاؤ کیا جاتا ہے کہ جیسے یہ کسی دوسری دنیا کی مخلوق ہو۔

ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا ، انسانیت کے ناطے فنکار سمیت سبھی عزت واحترام کے قابل ہیں۔ویسے بھی دیکھا جائے تو فنکار تو معاشرے کا ایک خوبصورت چہرہ ہوتے ہیں جو اپنے فن کے ذریعے لوگوں میں خوشیاں بانٹنے کا کام کرتے ہیں تو دوسری طرف بین الاقوامی سطح پر ایک سفیر کی حیثیت سے ملک وقوم کی نمائندگی کرتے ہیں ۔پوری دنیا میں فنکار کو ان کی فنی خدمات پر سول سوسائٹی میں اعلی مقام دیا جاتا ہے، مگر ہمارے ہاں تو اس کے بالکل برعکس ہے۔

پاکستان میں فنکاروں کے ساتھ ہونیوالے ظلم وزیادتی کے واقعات کی ایک لمبی فہرست ہے جن میں انہیں انصاف نہ ملا۔ فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ شبنم کو تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، ملزم سیاسی اثرورسوخ رکھنے کی وجہ سے بچ نکلے۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف ہیرو سلطان راہی نامعلوم افراد کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔ مگر ان کے مجرم آج تک پکڑے نہ جا سکے، اداکارہ نادرہ کے قاتل بھی ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے، اداکارہ ماروی اور نیناں کے قاتلوں کا بھی آج تک پتہ نہیں چل سکا۔

اداکارہ نرگس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اپنی جان بچانے کے لئے کینیڈا چلی گئی، اداکارہ صائمہ خان ایک قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئیں۔اداکار نسیم وکی اور طارق ٹیڈی کوکراؤن تھیٹر میں ڈرامہ دیکھنے کے لئے آئے ہوئے شائقین نے زدوکوب کیا ،اس حوالے سے انہوں نے ایک پریس کانفرنس بھی کی مگر کچھ نہ ہوا۔



پاکستان فلم انڈسٹری میں شان، معمر رانا سمیت دیگر فنکاروں کو ڈرایا دھمکایا گیا، گلوکارہ نصیبو لعل نے تو ایک پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہا تھا کہ فلمساز جان سے مارنے کی دھمکی دے کر فلموں میں قابل اعتراض گانے ریکارڈ کرواتے ہیں۔ پچھلے دنوں ''بسم اللہ کراں'' سے ملک گیر شہرت حاصل کرنیوالے معروف گلوکار ندیم عباس لونے والا پرشادی کی ایک تقریب میں ایک پارلیمنٹرین کے بھائی اور اس کے گن مین زبردستی گانے پر مجبور کرتے رہے اور پھر طے شدہ معاوضہ بھی ادا نہ کیا۔ گلوکار ندیم عباس لونے والا معروف لوک فنکار اللہ دتہ لونے والا کے فرزند ہیں ،جن کا تعلق چنیوٹ سے ہے ۔ یہ شہر اپنی روایات ، ثقافت ، لوک رنگ سے الگ پہچان رکھتا ہے۔ یہ شہر لکڑی کا لاثانی کام کرنیوالے کہنہ مشق دست کاروں اور لوک موسیقی کے حوالے سے عظیم گلوکاروں کے سبب شہرت رکھتا ہے۔ ان لوک فنکاروں میں طالب حسین درد ، غلام علی آف ٹاہلی مینڑی، ارشاد حسین ٹیڈی آف جنڈ بھروانہ ، منصور ملنگی اور اللہ دتہ لونے والا کی سریلی اور مدھر آواز شامل ہے۔

ندیم عباس لونے والا بھی اپنے باپ کی طرح خوبصورت آواز کا مالک ہے جس نے لوک موسیقی کو جدید میوزک کی آمیزش کے ساتھ اسے ایک نیا انداز دیا ، جو ہر عمر خصوصا نوجوان نسل میں بے حد مقبول ہوا۔ ''بسم اللہ کراں'' جسے اس سے قبل بہت سے گلوکار گا چکے تھے مگر جو مقبولیت ندیم عباس لونے والے کو اس گانے سے ملی وہ کسی دوسرے کو نصیب نہ ہوسکی۔ندیم عباس لونے والا اس واقعہ کے بعد کافی دلبرداشتہ دکھائی دے رہے ہیں۔اس حوالے سے جب ان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں عام شہری کو جان ومال کا تحفظ نہیں ہے تو وہاں پر فنکار کی کیا حیثیت ہوگی۔ یہاں پرجس کے پاس لاٹھی، قانون بھی اسی کا ہوتا ہے۔ ندیم عباس لونے والا نے کہا کہ گائیکی میرا پروفیشن ہے اور اسی سے روزی روٹی کمانی ہے۔اس واقعہ سے مجھے شدید دھچکا پہنچا ہے مگر صبر کرنے کے علاوہ میرے پاس دوسرا کوئی حل نہیں ہے۔

گلوکار نے کہا کہ کافی دنوں تک تو میں اس صدمے سے نکل ہی نہیں پایا، دوست واحباب سے رابطہ منقطع کردیا تھا، گھر تک محدود ہو کر رہ گیا۔ اس دوران میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ میں باہر شفٹ ہوجاؤں گا، عزت واحترام تو ملے گا۔پھر پرستار اور میڈیا نے جس طرح سے میرے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کی بھرپور مذمت کر رہے ہیں اس نے مجھے اپنا فیصلہ بدلنے پر مجبور کردیا۔ فنکار کا سرمایہ پرستار ہی ہوتے ہیں، خوش نصیب ہوں کہ مجھے بھی پیار کرنے والے پرستار ملے ہیں جو میری خوشی غمی میں میرے ساتھ کھڑے ہیں۔ ندیم عباس لونے والا نے کہا کہ فنکار ہونے کی حیثیت سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم دنیا میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے امن اور محبت کا پرچار کرتے ہیں اور اپنے غموں کو بھلا کر لوگوں میں خوشیاں بانٹتے ہیں جس کے بدلے میں ہم صرف عزت چاہتے ہیں!!!

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں