ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں کمی

ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288 روپے سے کم ہوگئے جب کہ اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہے


Ehtisham Mufti August 03, 2023
(فوٹو: فائل)

ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288 روپے سے کم ہوگئے جب کہ اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہے۔

برآمدی شعبوں کی بلند قیمتوں پر اپنی برآمدی ترسیلات بھنائے جانے اور سمندر پار پاکستانیوں کی بینکاری چینل سے ترسیلات کی آمد بڑھنے سے سپلائی میں بہتری کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو ایک بار پھر ڈالر کی قدر تنزلی کا شکار ہوئی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 289 اور 288 روپے سے نیچے آگئے تاہم اس کے برعکس اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہے۔

مرکزی بینک کی منظوری کے بغیر بینکوں کی صوابدید پر درآمدات کے نئے لیٹر آف کریڈٹس کے لیے زرمبادلہ کی ادائیگیوں کے دباؤ کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 2 روپے 38 پیسے کی کمی سے 287 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 2 روپے 18 پیسے کی کمی سے 287.20 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1 روپے 50 پیسے کے اضافے سے 294 روپے کی سطح پر آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 292.50 روپے پر بند ہوئے۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کی شرح تبادلہ کو مارکیٹ میکنزم کے تحت رکھنے کا پابند کیا ہے اور مرکزی بینک کی درآمدی سرگرمیوں کے لیے زرمبادلہ کی فراہمی کے لیے اجازت کی شرط ختم ہونے سے رواں ماہ درآمدات میں بتدریج بڑھنے کے بھی امکانات ہیں۔

ریگولیٹر نے زرمبادلہ کی سپلائی معمول پر لانے کی غرض سے شرح مبادلہ کے فرق کا فائدہ اٹھانے کے لیے مقررہ 120 یوم میں زرمبادلہ کی ترسیلات نہ لانے والے ایکسپورٹرز پر جرمانے عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس سے مارکیٹ میں برآمدی شعبے اپنی زرمبادلہ کی ترسیلات بھی بھنارہے ہیں جس سے مارکیٹ میں ڈالر کی طلب کی نسبت سپلائی بہتر ہونے سے ڈالر ایک بار پھر تنزلی سے دوچار ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔