گزشتہ ہفتے کے دوران 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا
گزشتہ ہفتے پانچ اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں
ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.69 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 30.82 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی 0.69 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 30.82 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے پسی ہوئی مرچ کا 200 گرام کا پیکٹ 13 روپے مہنگا ہوا، 390 گرام پیکڈ دودھ 28 روپے مہنگا ہوا، دال ماش 15 روپے، دال مونگ تین روپے اور دال مسور دو روپے فی کلو مہنگی ہوئی، لہسن کی فی کلو قیمت میں 10 روپے کا اضافہ ہوا، چینی فی کلو تین روپے، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 9 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران فی درجن انڈے پانچ روپے مہنگے ہوئے، گزشتہ ہفتے میں پیاز، آلو، ٹماٹر اور کیلے بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں جبکہ کھلا دودھ، گڑ، چھوٹا اور بڑا گوشت بھی مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے ویجٹیبل گھی کی قیمت میں 9 روپے کی کمی ہوئی، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 38 روپے سستا ہوا، برانڈڈ گھی اور سرسوں کا تیل بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہے۔
گزشتہ ہفتے 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، سرخ مرچ، پاؤڈر ملک، دال ماش، لہسن، چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا جبکہ چکن، نمک، انڈے اور بجلی ٹیرف میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے پانچ اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔