ایف پی سی سی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

حکام نے ہماری بات نہیں سنی ورنہ ہمارے پاس اب تک زیادہ روسی خام تیل ہوتا جو 40 فیصد تک سستا ہے، سلیمان چاؤلہ


Business Reporter August 16, 2023
فوٹو: فائل

تاجروں کی وفاقی انجمن ایف پی سی سی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مہنگائی اور کاروباری لاگت بڑھنے کا سبب قرار دے کر مسترد کردیا۔

ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدرمحمد سلیمان چاؤلہ نے 16 اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں لاگو ہونے والے زبردست اضافے کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

خیال رہے کہ پیٹرول میں 17.50 روپے اضافے سے اس کی قیمت 290.45 فی لیٹراور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 20.00 روپے اضافے سے 293.40 فی لیٹر ہوگئی ہے۔

سلیمان چاؤلہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران متعدد بار حکام کو آگاہ کیا ہے کہ انہیں روسی خام تیل کی درآمد، یعنی تیل کے کارگو کو سنبھالنے میں ابتدائی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

تیل کی ادائیگیوں کو طے کرنے، ریفائننگ کے عمل اور تجارتی لین دین کے طریقہ کار میں ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود حکام نے ہماری بات نہیں سنی۔ بصورت دیگر، ہمارے پاس اب تک زیادہ روسی خام تیل ہوتا، جو آج بین الاقوامی منڈیوں کے مقابلے میں 35 سے 40 فیصد تک سستا ہے۔

سلیمان چاؤلہ نے خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیل کی بین الاقوامی منڈیوں میں تیزی اور عدم استحکام ہے اور تمام قومی و بین الاقوامی قابل ذکر اقتصادی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ عالمی معیشت کی سست روی کی وجہ سے آنے والے چند سالوں تک بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ کم رہے گی۔

اس سے ملک کے معاشی منتظمین کو پیٹرولیم کی قیمتوں میں اتنا زبردست، متضاد اور تاریخی اضافہ روکنے کے لیے قابل ہونا چاہیے تھا جب کہ ریفائنریوں کی جانب سے درآمدی خام تیل کی ملکی مانگ 150,000 بیرل یومیہ سے بھی تجاوز نہیں کرے گی؛ کیونکہ ملکی معیشت میں غیر معمولی سست روی واقع ہو چکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔