وائلڈلائف حکام کا ٹک ٹاکر کے گھر پر چھاپہ افریقی شیرتحویل میں لے لیا
ٹک ٹاکرکے پاس شیر کو رکھنے کالائسنس موجود ہوا اور خریداری کا ثبوت مل گیا تو قانون کےمطابق شیرواپس کردیا جائے گا،حکام
پنجاب وائلڈلائف حکام نے معروف ٹک ٹاکر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر افریقی شیر تحویل میں لے کر وائلڈ لائف پارک منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب وائلڈلائف حکام نے لاہورمیں معروف ٹک ٹاکر خرم گجر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر افریقی شیر برآمد کرلیا جسے وائلڈلائف پارک جلو میں منتقل کردیا گیا ہے۔
معروف ٹک ٹاکر خرم گجر نے سوشل میڈیا پر افریقی شیر کے ساتھ ویڈیوز شیئر کی تھیں ۔ پولیس نے ٹکرٹاکر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارکراسلحہ بھی برآمد کیا جبکہ پنجاب وائلڈلائف نے افریقی شیرتحویل میں لیا ہے۔
وائلڈلائف حکام کے مطابق ٹک ٹاکرکے پاس اگر شیر کو رکھنے کالائسنس موجود ہوا اور خریداری کا ثبوت مل گیا تو قانون کےمطابق شیرواپس کردیا جائے گا ۔ تاہم عارضی طور پر افریقی شیر کو وائلڈلائف پارک جلو منتقل کردیا گیا ہے۔
رواں ماہ کے دوران پولیس کی یہ دوسری کارروائی ہے جس کے دوران خطرناک جنگلی جانوروں کے ساتھ ویڈیوز بنانے والوں کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔ قبل ازیں پولیس اوروائلڈلائف ٹیم نے 12 اگست کو واپڈا ٹاؤن لاہور میں ایک ٹکرٹاکر میاں ثاقب کے گھر سے شیربرآمد کیے تھے جنہیں وائلڈلائف پارک جلومیں منتقل کیا گیا تھا۔
پنجاب وائلڈلائف ایکٹ کے مطابق شیر اورٹائیگر فارم ہاؤس /بریڈنگ ہاؤس اورنجی چڑیا گھروں میں رکھنے کی اجازت ہے اس کے لیے امپورٹ پرمٹ، پنجاب وائلڈلائف کا لائسنس اور جانورکی خریداری کا ثبوت ہونا ضروری ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب وائلڈلائف نے ان جانوروں کو رکھنے کے لیے پنجروں کا سائز بھی مقرر کیا ہے۔ شہری آبادی میں اس طرح کے خطرناک جانور رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔
پنجاب پولیس نے حال ہی میں پولیس اینیمل ریسکیو سینٹرقائم کیا ہے جسے شہری آبادیوں میں جنگلی جانور رکھنے اورعام جانوروں کے ساتھ بے رحمی کرنیوالے والوں کیخلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق سول ایڈمنسٹریشن ایسے افراد کے خلاف کارروائی کا اختیار رکھتی ہے۔