وفاقی حکومت کا مینڈیٹ کے برخلاف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دینے کا فیصلہ

نگراں وزیراعظم نے نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل نو کردی


Shahbaz Rana September 03, 2023
نگران وزیراعظم نے نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکیوٹیو کمیٹی کی تشکیل نو کردی

نگراں حکومت نے اپنے مینڈیٹ کے برخلاف ترقیاتی منصوبوں کی منظوریوں کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جو کہ مزید غیر ملکی قرضوں کے حصول کیلیے ضروری ہے۔

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکیوٹیو کمیٹی کی تشکیل نو کر دی ہے، جو کہ ترقیاتی اسکیموں کی منظوری دینے کی اتھارٹی ہے، نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کو کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جبکہ تین وفاقی وزراء اور چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ اس کے ممبر ہونگے۔

ذرائع کے مطابق پلاننگ کمیشن اگلے ہفتے ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے 300 ملین ڈالر کے قرضوں کے سلسلے میں ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس دوبارہ طلب کرسکتا ہے، اس سے قبل عالمی بینک بھی ایف بی آر میں اصلاحات کیلیے 400 ملین ڈالر کا قرضہ دے چکا ہے، لیکن کچھ نہیں بدلا، نگراں حکومت کی جانب سے ECNEC کی تشکیل نو اور CDWP کا اجلاس نگراں حکومت کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے، نگراں حکومت صرف جاری منصوبوں کے متعلق ہی فیصلے کرنے کا مینڈیٹ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت خزانہ نے وفاقی حکومت کے قرضوں کو مالی خطرہ قرار دے دیا

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی قرضوں کے حصول کیلیے کچھ غیرملکی فنڈڈ پراجیکٹس کیلیے ورکنگ پیپرز اور کانسیپٹ پیپرز کی منظوری درکار ہے، جس کی وجہ سے یہ اقدامات کیے جارہے ہیں، جن میں ایشین بینک کے تعاون سے چلنے والا 300 ملین ڈالر کا ڈومیسٹک ریسورز موبلائزیشن بجٹ سپورٹ لون سرفہرست ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے رواں ہفتے ایشین بینک کے ڈائریکٹر جنرل سے ورچوئل اجلاس میں 300 ملین ڈالر کا قرضہ جاری کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن انھوں نے منظوری کے منتظر کچھ معاملات کی وجہ سے انکار کردیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں