تھر کا کوئلہ منتقل کرنے کیلیے 105 کلومیٹر ریلوے لائن منصوبہ منظور

پورٹ قاسم سے منسلک لائن چھورتااسلام کوٹ بچھائی جائیگی،18ماہ میں تکمیل ہوگی


Salman Siddiqui September 03, 2023
لاگت کا تخمینہ58ارب روپے، 50 فیصد وفاق جبکہ 50 فیصد سندھ حکومت ادا کریگی (فوٹو : انٹرنیٹ)

وفاقی حکومت نے تھر کا کوئلہ منتقل کرنے کیلیے 105 کلومیٹر ریلوے لائن منصوبہ منظوری دے دی۔

وفاقی حکومت نے لمبے عرصے سے منظوری کے منتظر105 کلومیٹر ریلوے لائن منصوبے کی منظوری دے دی ہے، یہ ریلوے لائن تھر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کیلیے بچھائی جائے گی، جس کی مدد سے تھر سے نکلنے والے کوئلے کی ملک بھر میں قائم پاور پراجیکٹس کت ترسیل ممکن ہوسکے گی۔

اس وقت تھر کا کوئلہ ٹرکوں کے ذریعے ترسیل کیا جاتا ہے جو کہ ایک مہنگا اور زیادہ وقت لینے والا طریقہ ہے، اس کے علاوہ تھر کے کوئلے کو کھاد اور سیمنٹ کے کارخانوں میں بھی ترسیل کیا جاسکے گا، جہاں اس کو گیس میں تبدیل کرکے استعمال میں لایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: تھر کے کوئلے سے رواں سال کے اختتام تک مزید 600 میگا واٹ بجلی بنے گی

ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری محکمہ توانائی ابوبکر احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت سے چھور سے اسلام کوٹ تک 105کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے اور اس کو پورٹ قاسم سے منسلک کرنے کی منظوری لے لی ہے، یہ پراجیکٹ 18 ماہ میں مکمل ہوکر دسمبر 2024 تک آپریشنل ہوجائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ پراجیکٹ کی مالیت 58ارب روپے ہے، جس میں سے 50 فیصد وفاقی حکومت جبکہ 50 فیصد سندھ حکومت ادا کرے گی، انھوں نے واضح کیا کہ اس وقت پاکستان میں 4سے 5تھرمل پاور درآمدی کوئلے پر چل رہے ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان سالانہ 2 ارب ڈالر کا کوئلہ درآمد کرتا ہے، اگر انکو تھری کوئلے پر منتقل کردیا جائے تو پاکستان کو سالانہ 2 ارب ڈالرکی بچت ہوگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں