مودی کی پرستار


Saad Ulllah Jaan Baraq September 07, 2023
[email protected]

بھارت کے کسی ٹی وی چینل کی ایک خاتون اینکر بڑے کمال کی چیزہے ،نہ جانے ایک نجی چینل نے اسے کہاں سے ڈھونڈ نکالا ہے لیکن آسانی سے نہیں ملی ہوگی ، نہ جانے کتنے انٹرویو کیے ہوں گے، تب یہ چیزہاتھ لگی ہوگی۔''روبیکالیاقت''نک سک سے بھی درست ہے، لباس ،اسٹائل اور رکھاؤ رکھاؤبھی بھارتی ناریوں جیسا ہے۔

دراصل بھارتیہ جنتاپارٹی نے جس تیزی سے بھارت کو ہندوریاست بنانے کاسلسلہ چلایا ہے اور اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ جو ناروا سلوک شروع کر رکھا ہے۔

وہ اب چھپائے نہیں چھپتا، نریندر مودی اور امیت شاہ کے چہرے اوردامن اب داغ دار ہوچکے ہیں چنانچہ انھیں یہ داغ دھونے کے لیے کوئی باکمال دھوبی اوربے مثل ڈیٹرجن درکارتھا اور وہ دھوبی بی جے پی کو مل چکے ہیں۔

ان میں روبیکا لیاقت بھی شامل ہے ۔ اس نے جو مسلسل ''شو'' شروع کیا ہے ،اس کا نام ہے ''روبیکالیاقت شو'' ہے۔بظاہر تو وہ ٹی شو کی میزبان ہے لیکن کام سے مودی، امیت شاہ اور بھارتیہ جنتاپارٹی کی دھوبن جیسا ہے ۔

ویسے تو کبھی کبھی اس شو میں کچھ دوسرے مسائل بھی برائے نام زیربحث آجاتے ہیں لیکن اول سے آخر تک جو مستقل مسئلہ جاری رہتاہے، وہ یہ ثابت کرنا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہاہے، وہ کوئی اورنہیں بلکہ خود مسلمان اپنے ساتھ کررہے ہیں، خود کوخود ہی قتل کرکے دعویٰ بیچارے مودی ،امیت شاہ ، یوگی ادیتیا ناتھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر ڈال رہے ہیں اور یوں ان کے اجلے دامن پر داغ ڈال کر دوسرا جرم کررہے ہیں۔

یہ جو کچھ بھی ہے جہاں کہیں سے بھی آئی ہے لیکن کمال کی ہنرمند ہے،بیک وقت اداکارہ بھی ہے ، کلا کارہ بھی، ہرہرکارہ بھی ہے ، عالمہ بھی ہے، فاضلہ بھی ہے اور''سپرماڈلہ'' بھی ہے ۔ ویسے بھارتی شوبز انڈسٹری میں بہت ساری ''سپرماڈلز'' اپنے اپنے جلوے دکھا چکی ہیں، جن میں کچھ کو ، کچھ مصنوعات کی ''برانڈایمبسیڈر'' کا نام بھی دیاگیاہے۔

اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ روبیکا لیاقت مودی اورجنتا پارٹی کی برانڈ ایمبسیڈرہے، مودی کو تو اس نے تقریباً رشی منی بنایاہواہے اورشاید آگے دیوتا بھی بنادے کیوں کہ ہندی اصطلاح میں کسی کو بھی کسی وقت دیوتا بنایا جا سکتاہے۔

آپ تو منش نہیں دیوتا ہیں، وہ تو ساکشات لکشمی ہے یا اناپورنا ہے۔ روبیکالیاقت کے شو کا مرکزی آئیڈیا یہی ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہاہے، وہ کوئی اورنہیں بلکہ مسلمان خود اپنے ساتھ کررہے ہیں۔ بھارتی جنتا پارٹی دراصل کانگریس کو نشانے پر لے رہی ہے جو بہرحال جنتاپارٹی جیسی متعصب نہیں ہے اوربڑی حد تک ایک سیکولر پارٹی ہے۔

ظاہرہے کہ اقلیتوں کے لیے گانگریس بی جے پی کے مقابل ترجیح ہے بلکہ اگر تاریخ میں کچھ پیچھے چلے جائیں تو بی جے پی کی پیداوار ہی مسلمان دشمنی سے ہوئی ہے کہ متعصب ہندو پارٹیاں اورتنظیمیں بھارت کو ہندواسٹیٹ بنانا چاہتی تھیں جب کہ گانگریس ان کی خواہش پوری نہیں کرپارہی تھی چنانچہ سارے ہندو انتہا پسند جنتا پارٹی میں اکٹھے ہوگئے، اسے انتہا پسند ہندو تنظیموں کے علاوہ مختلف مذہبی گروہوں کی تائید بھی حاصل ہوئی، یوں بی جے پی ایک خالص ''ہندوتوا'' کی صورت میں ابھر آئی ۔

یہ جو روبیکالیاقت نام کی ماڈل کو لانچ کیا گیاہے یا ہندودھرم کی برینڈ ایمبیسیڈرکہیے ، ویسے بھی تمام ماڈلز کی طرح اس نے خود سے تو کچھ نہیں کہنا ، لکھا ہوا اسکرپٹ پڑھنا ہوتاہے البتہ اداکاری اس کی ہوتی ہے ، اس لحاظ سے دیکھا جائے تو کمال کی اداکارہ ہے۔ وہ آسکر ٹائپ کی اداکاری کرتی ہے کہ دیکھنے والے مسحور ہوکر رہ جاتے ہیں ، درمیان میں مسلمانوں سے بے پناہ محبت اور ہمدردی کا تڑکا بھی لگاتی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں