سولر پاور پلانٹس کی آمدنی کو ڈالر سے منسلک کرنے پر نیپرا کا اعتراض

مقامی سرمایہ کاری سے تیار منصوبوں کی آمدنی کو ڈالر میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا، نیپرا


Zafar Bhutta September 08, 2023
کے الیکٹرک کی جانب سے دو شمسی توانائی منصوبوں کی تفصیلات پیش، عوامی سماعت۔ فوٹو: فائل

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں لگائے جانے والے شمسی توانائی کے پلانٹ کی آمدنی کو ڈالر کے ساتھ منسلک کیے جانے پر سوالات اٹھائے ہیں حالانکہ ان پلانٹس کے قیام پر مقامی کرنسی میں لاگت آئی تھی۔

اس سے قبل بھی ہمیشہ یہ سوالات زیر بحث رہے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں نے کیوں ایسے پلانٹس کے آمدنی کو ڈالر کے ساتھ منسلک کیا جبکہ ان کی تعمیر اور فنانسنگ مقامی کرنسی میں ہوئی اور یہی وجہ ہے کہ ڈالر کی قدر بڑھنے کی وجہ سے آج عوام کو بڑھتے ہوئے بلوں کا سامنا ہے۔

یہ مسئلہ نیپرا کے زیر اہتمام ایک عوامی سماعت کے دوران زیر بحث آیا جس میں کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے مغرب میں 120 میگاواٹ جبکہ ملیر کے علاقے میں 150 میگاواٹ کے حامل شمسی پلانٹس کی تعمیر کے سلسلے میں تجاویز کو عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سولر پینلز کی درآمد کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ اور اوورانوائسنگ کا انکشاف

سماعت کے دوران یہ بات کہی گئی کہ ان منصوبوں کی آمدنی کو ڈالر سے منسلک کیا گیا ہے جسے ہر سہ ماہی کی بنیاد پر وصول کیا جائے گا۔

اس موقع پر نیپرا کے چیئرمین نے سوال اٹھایا کہ آپ کے خیال میں ان منصوبوں کو ڈالر کے ساتھ منسل کرنے کی ضرورت ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان منصوبوں کو ڈالرز کے ساتھ منسلک کرنا مناسب نہیں ہے کیونکہ اگر ڈالر کی قدر 400 روپے کے مساوی ہوجائے تو پھر کیا ہوگا؟

نیپرا نے بتایا کہ مقامی لاگت سے تیار ہوئے منصوبوں سے حاصل آمدنی کو زرمبادلہ یعنی ڈالر میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ یہ دونوں منصوبے سندھ سولر انرجی پروگرام کا حصہ ہیں اور منصوبے مطابق 2031 تک کے الیکٹرک کو ایک ہزار 50 میگاواٹ بجلی شمسی توانائی سے حاصل کرکے مہیا کی جائے گی جس کے بارے میں ادارے کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے حاصل شدہ بجلی تیل اور گیس سے حاصل ہونے والی مہنگی بجلی کا متبادل ہوگی اور فی یونٹ 3 سے چار 3 سینٹ کی بچت ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں