ٹرین حادثہجاں بحق انچارج گارڈ کوملت ایکسپریس سے آنا تھا

کراچی ایکسپریس کے انچارج گارڈ تاج الدین نے اصغر علی سے ٹرین تبدیل کرلی تھی۔


Muhammad Yaseen September 18, 2012
تاہم کراچی ایکسپریس کے انچارج گارڈ نے ان سے ٹرین تبدیل کر لی تھی، فوٹو: رائٹرز

ISLAMABAD: ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے انچارج گارڈ کو ملت ایکسپریس سے کراچی آنا تھا۔

تاہم کراچی ایکسپریس کے انچارج گارڈ نے ان سے ٹرین تبدیل کر لی تھی، انچارج گارڈ کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق گھگھر پھاٹک کے قریب ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے وا لا انچارج گارڈ 45 سالہ اصغر علی محمود آباد منظور کالونی جونیجو ٹاؤن بلاک6/J1 غوثیہ مسجد کے قریب کا رہائشی تھا ۔

متوفی کی2 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، متوفی کا آبائی تعلق مانسہرہ سے تھا ، اصغر علی 7 جولائی 1986 کو محکمہ ریلوے میں بھرتی ہوا تھا، یہ بات متوفی کے بھائی ریلوے کمرشیل برانچ میں ملازم شوکت علی نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی،انھوں نے بتایا کہ متوفی کراچی سے ملت ایکسپریس کے ذریعے روہڑی گیا اور اسے ملت ایکسپریس کے ذریعے ہی واپس آنا تھا۔

تاہم کراچی ایکسپریس(نائٹ کوچ)کے انچارج گارڈ تاج الدین کو جب اس بات کا علم ہوا کہ ملت اور کراچی ایکسپریس کو ایک ہی انجن کے ذریعے روانہ کیا جائے گا اور ملت ایکسپریس کو آگے جبکہ کراچی ایکسپریس کو اس کے پیچھے لگایا جائے گا تو اس نے اصغر علی سے کہا کہ اس کی طبعیت صحیح نہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔