سندھ بلڈنگ کے نئے ڈی جی ’’سسٹم‘‘ توڑنے میں ناکام
بااثر شخصیات کے دباؤ پر کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث مافیا کیخلاف کارروائیاں روک دی گئیں
ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو نے شہر میں غیرقانونی تعیمرات میں ملوث مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈائریکٹرجنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو غیرقانونی تعمیرات کا سسٹم ختم کرنے میں ناکام ہوگئے۔ کراچی میں بااثر شخصیات کے دباؤ کی وجہ سے غیرقانونی تعمیرات میں ملوث مافیا کیخلاف کارروائیاں روک دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیرقانونی تعمیرات میں ملوث مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے جس سے مافیا کے حوصلے مزید بڑھ گئے ہیں اور شہر میں غیرقانونی تعمیرات میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے صرف دو اضلاع شرقی اور وسطی میں ڈھائی ہزار سے زائد غیرقانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں جس کی سرپرستی مبینہ طور پر ایس بی سی اے افسران کی جانب سے کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ای سی ایچ سوسائٹی بلاک دو اورآٹھ میں ڈیڑھ سو سے زائد تعیرات کی جارہی ہیں اسی طرح اسکیم 33 میں تین سو سے زائد جبکہ ضلع وسطی میں نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، لیاقت آبا د ،گولی مار، سمیت دیگر علاقوں میں بھرپور انداز میں غیرقانونی تعمیرات کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے کو تمام غیرقانونی تعمرات کی تفصیلات فراہم کردی گئی ہے لیکن اس کے باوجود صرف نمائشی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ ڈی جی ایس بی سی اے مبینہ طور پر سسٹم کے تحت کام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب ایس بی سی اے میں بلند عمارتوں کے نقشوں کی منظوری پرانی تاریخوں میں کی جا رہی جس میں مبینہ طور پر سابق ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر بھی ملوث بتائے جاتے ہیں جبکہ حیران کن امریہ ہے کہ اس مبینہ جعلسازی کی مکمل تفصیلات ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کے علم میں ہیں۔
اس حوالے سے ڈی جی ایس بی سی اے سے موقف حاصل کرنے کیلئے ایکسپریس نیوز نے رابطہ کیا لیکن ان کا فون بند ملا جس کی وجہ سے خبر میں ایس بی سی اے کا موقف فراہم نہیں کیا جاسکا۔