حکومت حساس ادارے کی شوگر ملز کو لین دین کا طریقہ بدلنے کیلیے 3 دن کی ڈیڈ لائن

حساس ادارے نے’اسٹنگ آپریشن‘میں چینی کے ٹرک پنجاب سے باہربجھوائے،بھتہ لینے والوں کومانیٹر کیااورپھر واپس پنجاب لایاگیا


رضوان آصف September 15, 2023
پنجاب میں گندم پیداوارآنے،خریداری مہم میں ڈپٹی ڈائریکٹرفوڈپنڈی نے مبینہ طورپرگندم کے پی اسمگل کرائی ،بڑی مقدار افغانستان بھیجی گئی،رپورٹ (فوٹو فائل)

وفاقی حکومت اور حساس ادارے نے شوگرملز کو اپنے بروکرز کیساتھ لین دین اور ملز کے اندر، ان کا خریدا گیا چینی اسٹاک رکھنے کے مشکوک اور خرابی کا سبب طریقہ کار کو تبدیل کرنے کیلیے 3 دن کی ڈیڈ لائن دیدی۔

حساس ادارے کی اہم شخصیت نے '' اسٹنگ آپریشن '' کرتے ہوئے رحیم یار خان سمیت چند علاقوں سے چینی کے 2ٹرک پنجاب سے باہر بجھوائے، راستے میں ''بھتہ'' لے کر ٹرکوں کو ''کلیئر'' کرنیوالے تمام سرکاری محکموں کے عملے کو مانیٹر کیا اور پھر ان ٹرکوں کو واپس پنجاب میں لایا گیا ۔

میٹنگ کے دوران اعلی ترین حکومتی حکام نے بتایا کہ چند روز کے دوران مختلف چیک پوسٹوں پر ہزاروں بوری گندم اسمگل کرنے کی کوشش بھی ناکام بنائی گئی، اسلام آباد میں ہونیوالی اعلی سطحی میٹنگ میں شوگر مل اور فلور ملز کے نمائندوں کو '' حتمی وارننگ '' دیدی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: چینی 140 روپے کلو، پنجاب حکومت اورشوگر ملز مالکان میں مذاکرات کامیاب

علاوہ ازیں ملک کی دو اہم ترین خفیہ ایجنسیوں کی سورس رپورٹ سمیت نگران وزیر اعظم ، نگران وزیر اعلی اور ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھیجی گئی معلومات میں انکشاف کیا گیا کہ پنجاب میں گندم کی نئی پیداوار آنے اور سرکاری گندم خریداری مہم کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ راولپنڈی نے مبینہ طور پر لاکھوں بوری گندم پنجاب سے خیبر پختونخوا اسمگل کروا دی جس میں سے بڑی مقدار افغانستان بھیجی گئی۔

مبینہ طور پر ایک منظم منصوبے کے تحت نئی گندم آتے ہی راولپنڈی میں گندم کی قیمت کو 5500 روپے فی من سے بھی بلند سطح پر پہنچایا گیا ، وفاقی خفیہ ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں سپیشل ٹیم نے تین روز قبل ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ راولپنڈی غلام عباس سے ان الزامات بارے پوچھ گچھ کی۔

تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز پر اسلام آباد میں ایک انتہائی اہم میٹنگ نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور آئی ایس آئی کے ڈی جی(سی) لیفٹیننٹ جنرل فیصل کی سربراہی میں ہوئی جس میں وفاقی سیکرٹریز ،چاروں صوبوں سے شوگر مل اور فلور مل مالکان ، امپورٹرز اور ایکسپورٹرز نے شرکت کی ۔ میٹنگ میں شوگر ملز کے نمائندوں سے سوالات کئے گئے جن کے تسلی بخش جواب نہیں دیئے جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں