نیشنل ہائی ویز اور موٹرویز پر جرمانوں کی شرح میں 200 فیصد تک اضافہ

یکم اکتوبر سے اوور اسپیڈ پر 2500، اوور ٹیکنگ 1500، بغیر لائسنس 5000 روپے،موبائل یا ٹیبلٹ کے استعمال پر بھی جرمانہ ہوگا


Saleh Mughal September 19, 2023
یکم اکتوبر سے اوور اسپیڈ پر 2500، اوور ٹیکنگ 1500، بغیر لائسنس 5000 روپے،موبائل یا ٹیبلٹ کے استعمال پر بھی جرمانہ ہوگا (فوٹو : فائل)

نیشنل ہائی ویز اور موٹروے پر جرمانوں کی شرح میں 200 فیصد تک اضافہ کردیا گیا، ٹریفک خلاف ورزیوں کے 32 کوڈ کے جرمانوں کی شرح مقرر کی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ریوائزڈ جرمانوں کی شرح شیڈول 12 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جس میں 7 نئی ٹریفک خلاف ورزیوں کے کوڈ بھی شامل کیے گئے ہیں۔

موٹر وے پولیس حکام کے مطابق نئی شرح کے تحت جرمانوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا، اوور سپیڈنگ پر اب 750 روپے کے بجائے 2500 روپے جرمانہ ہوگا، غلط اوور ٹیکنگ پر 300 روپے کے بجائے1500 روپے جرمانہ ہوگا، بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر 750 روپے کے بجائے اب 5000 روپے جرمانہ عائد ہوگا۔

جاری کردہ مراسلے کے مطابق ایمرجنسی سروس وہیکل و ایمبولنس کو راستہ نہ دینے پر 1 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا، غفلت سے ڈرائیونگ کرنے پر جرمانے کی شرح 3 سو کے بجائے 1500 جرمانہ ہوگا، ٹریفک کوڈ میں پہلی دفعہ دوران ڈرائیونگ، موبائل فون ٹیبلیٹ یا دیگر الیکٹرانک ڈیوائس کے استعمال پر بھی پابندی خلاف ورزی پر 5 سو روپے جرمانہ عائد ہوگا۔

National Highway Challan fine rates 2

دوران ڈرائیونگ اور دوران سفر ڈرائیور و سوار کے لیے سیٹ بیلٹ بھی لازمی قرار دی گئی ہے جس کی خلاف ورزی پر15 سو روپے جرمانہ ہوگا، سائیڈ مرر یا ناقص شیشے کے ساتھ ڈرائیونگ پر بھی اب 5 سو روپے کا چالان ہوگا۔

گاڑی پر غیرقانونی پولیس یا دیگر محکمے کی ریوالونگ لائٹ پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا، فینسی نمبر پلیٹ یا ان مشین ریڈ ایبل پلیٹ پر ایک ہزار روپے جرمانہ ہوگا، ایچ آئی ڈی لائٹ کے استعمال پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا، شیشے کالے کرکے ڈرائیونگ پر بھی ایک ہزار روپے جرمانہ مقرر کردیا گیا ہے۔

National Highway Challan fine rates

جرمانوں کی شرح مقرر کیے جانے کے بعد آئی جی نیشنل ہائی وے موٹر وے پولیس نے فیلڈ اسٹاف کو جرمانوں کی ریوائزاڈ شرح کے بارے میں بروشرز اور پمفلٹس کے ذریعے ڈرائیورز کو آگاہی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔