کراچی بچے کے اغواء اور قتل کا مقدمہ ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار
استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جس پر عدالت نے چاروں ملزمان کی اپیلیں منظور کرلی
سندھ ہائیکورٹ نے 4 سالہ بچے کے اغواء اور قتل کے مقدمے میں 4 ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے 4 سالہ بچے کے اغواء اور قتل کے مقدمے میں سزاؤں کے خلاف 4 ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔
استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جس پر عدالت نے چاروں ملزمان کی اپیلیں منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو ماتحت عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزمان اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔ ملزمان میں عبداللہ مگسی، عبدالغفار بروہی، علی مگسی اور زاہد گبول شامل ہیں۔
ٹرائل کورٹ نے ملزم عبد اللہ مگسی اور عبد الغفار کو سزائے موت جبکہ ملزم علی مگسی اور زاہد گبول کو عمر قید کی سزائیں سنائی تھیں۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان نے مارچ 2012 میں لاڑکانہ کے علاقے ولید محلہ سے 4 سالہ بچے عمار جتوئی کو تاوان کے لیے اغواء کیا تھا۔ تاوان نا ملنے پر مغوی بچے کی لاش 15 مارچ 2012 کو برآمد ہوئی تھی۔