ایم ڈی کیٹ امتحان میں نقل کا معاملہ جے آئی ٹی نے رپورٹ تیار کرلی
دو بھائی نقل مافیا کے سرغنہ جبکہ نیٹ ورک میں سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں، امیدوار سے 35 لاکھ روپے تک وصول کیے گئے
خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں بلیو ٹوتھ سے نقل کرنے کے معاملے پر جے آئی ٹی کو تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
ایم ڈی کیٹ امتحانات میں نقل کے حوالے سے بنائی جانے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو ارسال کردی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزم ظفرمحمود خٹک اور اس کا بھائی جو سرکاری ملازم ہے وہ نقل کروانے کےمنظم نیٹ ورک کے سرغنہ ہیں جبکہ نیٹ ورک میں مختلف سرکاری اداروں کے ملازمین بھی شامل ہیں اور یہ نیٹ ورک طویل عرصے سے سرگرم ہے۔
جے آئی ٹی کے مطابق نیٹ ورک نے گزشتہ سال بھی ایم ڈی کیٹ اوردیگرامتحانات میں امیداروں کو بذریعہ بلیو ٹوتھ نقل کروا کے پاس کروایا ، پچھلے سال امتحانات میں بھی اسی طرح کی ڈیوائس استعمال کی گئی، جس کی مالیت 35 ہزار روپے ہے اور یہ بیرون و اندرون ملک میں دستیاب ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیسٹ میں امیدواروں کو پاس کرانےکے 20 سے 35 لاکھ روپے لے جاتے ہیں، ایم ڈی کیٹ میں 190 نمبرز کا ریٹ 35 لاکھ روپے مقرر تھا جبکہ 170 نمبرز کا ریٹ 20 لاکھ اور 180 نمبر کا 25 لاکھ روپےمقرر تھا۔
جے آئی ٹی کے مطابق نیٹ ورک کا ہیڈکوارٹر ضلع کرک میں ہے، نقل کروانے والوں نے ٹیسٹ سینٹرز والے اضلاع میں بھی مقامی نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔
جے آئی ٹی نے سفارش کی ہے کہ نقل کی روک تھام اور ملزمان کو گرفت میں لانے کیلئے قوانین کو سخت کیا جائے، ایٹا کے نظام میں خامیاں ہیں، اس کا از سرنو جائزہ لیا جائے۔