جنوبی وزیرستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
اس سانپ کو زندہ یامردہ حالت میں منگوانے کی کوشش کی جارہی ہے، محقق فہد
جنوبی وزیر ستان کے علاقہ کوٹکئی سے ایک ایسا سانپ ملا ہے جس سے متعلق ماہرین کا ٰخیال ہے کہ اس طرح کا سانپ پاکستان میں پہلےنہیں دیکھا گیا۔
جنگلی حیات سے متعلق آگاہی مشن اور پاکستانی سانپ نامی سوشل میڈیا پیج پر اس منفرد سانپ کی تصاویر شیئر کرکے اس کی پہچان پوچھی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اسی طرح کا ایک سانپ چند ہفتے قبل بلوچستان میں بھی دیکھا گیا تھا لیکن پاکستان میں پائے جانیوالے سانپوں کی فہرست میں ابھی تک یہ سانپ شامل نہیں ہے۔
سانپوں پر تحقیق کرنیوالے نوجوان محقق فہد ملک کا کہنا ہے کہ اس سانپ کو زندہ یامردہ حالت میں منگوانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تحقیق کے بعد ہی واضع ہوسکے گا کہ یہ سانپ پاکستان میں پائے جانیوالے سانپوں کی ہی کسی نسل سے تعلق رکھتا ہے یا کوئی نئی نسل ہے جس کا پہلے سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سانپ کاابھی تک کوٸی نام نہیں ہے، نا ہی اسکی کوٸی پہچان ہے کہ یہ سانپوں کے انتہاٸی زہریلے خاندان، درمیانے زہریلے خاندان یا مکمل غیر زہریلے خاندان سے ہے۔
انہوں نے کہا وہ کوشش کررہے ہیں کہ اس سانپ کو زندہ یا مردہ حالت میں حاصل کرکے ماہرین کے زیر نگرانی پہچان اور اسکا نام رکھا جاٸے اگر ایسا ہوجاتا ہے تو پاکستانی سانپوں کی اب تک جو اقسام دریافت ہوچکی ہیں ان میں ایک اور سانپ کا اضافہ ہوجاٸے گا۔
واضع رہے کہ پاکستان میں ابتک 97 اقسام کے سانپ دریافت ہوچکے ہیں جن میں سے صرف 8 اقسام کے سانپ زہریلے ہیں۔