چینی سرمایہ کارسے سوا کروڑ ڈالر فراڈ کا پاکستانیوں پر مقدمہ

نوید، ریحان نے کاروبار ہتھیانے کیلیے نائسس کے نام سے دوسری فرم بنا لی


Irshad Ansari October 02, 2023
ایف آئی اے  نے 2020ء میں انکوائری بند کر دی، چینگ نے ثبوت پیش کر دیے۔ فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے چینی سرمایہ کار کے ساتھ سوا کروڑ ڈالر کے فراڈ کے الزام میں پاکستانی تاجروں نوید اصغر، ملک ریحان اور بینک منیجر حارث خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

شنگھائی کے سرمایہ کار چینگ لی نے انکوائری کی درخواست 6 برس پہلے درج کرائی۔ جس کے مطابق اس نے 2015ء میں کرک کے ناشپا آئل فیلڈ میں گیس پروسیسنگ یونٹس اور ایل پی جی ریکوری پلانٹ کی فراہمی کا 178 ملین ڈالر کا کنٹریکٹ حاصل کیا جسے چلانے کیلئے سیالکوٹ کے نوید اصغر اور ملک ریحان کے ساتھ مل کر نائسس انٹر نیشنل لمیٹڈ نامی کمپنی قائم کی جس میں چینگ اور نوید اصغر کے حصص 45، 45 فیصد اور ملک ریحان کے 10 فیصد تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شراکت داروں کے فراڈ کا شکار چینی سرمایہ کار انصاف کیلئے دھکے کھانے پر مجبور

2016ء میں جب منصوبہ کامیابی سے چل رہا تھا تونوید اصغر اور ملک ریحان نے کاروبار ہتھیانے کیلیے اسی نام سے دوسری فرم بنا لی اور مختلف بینکوں میں اکاؤنٹس کھولے، جن کے لیے چینگ لی کے جعلی دستخط اورجعلی حلف نامے استعمال کیے گئے۔ اس عرصے میں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا فراڈ کیا گیا۔

جعلسازی کا علم ہونے پرچینگ لی نے اکتوبر 2017ء میں کمپنی کے ریکارڈ سے چھیڑ چھاڑ کی شکایت درج کرائی۔ ایف آئی نے تین سال انکوائری کی، پھر 2020ء میں وجہ بتائے بغیر بند کر دی۔ تاہم چینگ لی نے شکایت دوبارہ درج کر کے دستاویزی ثبوت پیش کیے۔ ملزمان نے 2 نومبر 2016ء کو جعلی فارم 29 بھی ایس ای سی پی کے ریکارڈ میں جمع کرا دیا جس میں چینگ لی کی شراکت داری 45 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں