خیبر پختونخوا میں سالانہ 137 ارب کی بجلی چوری کا انکشاف

آپریشن کے مثبت نتائج، 87 فیصد وصولی، چوری میں کمی ہوئی، راشد لنگڑیال


Numaindgan Express October 16, 2023
لیسکو کی کارروائی میں مزید 203 ملزمان کیخلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔ فوٹو: فائل

پاور ڈویژن نے انکشاف کیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق مالی سال 23-2022 کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا میں 137 ارب کی بجلی چوری ہوئی۔

سیکریٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ بجلی چوری کیخلاف مہم کے اچھے نتائج آنے لگے ہیں۔ بلنگ بہتر، وصولیوں میں اضافہ، چوری میں کمی ہوئی۔ ستمبر 2023 میں وصولیاں86.99 فیصد رہیں۔ ستمبر 2022 میں وصولیاں 82.43 فیصد تھیں۔ ستمبر 2022 میں بجلی چوری 2.93 فیصد، 2023 میں 1.46 فیصد رہی۔ بجلی چوری کیخلاف حالیہ کارروائیوں میں 26 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں۔

لیسکوآپریشن کے38ویں روز مزید 203 بجلی چوروں کیخلاف ایف آئی آرز رجسٹرڈ،37ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا، سلامت پورہ میںچھاپہ،پلازہ میں بجلی چوری پکڑی گئی۔چوری کی بجلی ایک کلینک، سیلون، کیبل نیٹ ورک آفس، موبائل ٹاور اور 3رہائشگاہوں کو فراہم کی جارہی تھی۔ملزمان کو ڈیٹیکشن بل کی مدد میں 22500 یونٹس چارج کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی چوری میں ملوث سرکاری ملازمین کیخلاف ایف آئی اے کارروائی کا فیصلہ

دوسری جانب اوکاڑہ سرکل میں ڈی ایچ کیوہسپتال کے سابق میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد صغیرٹمپرڈ میٹر کے ذریعے بجلی چوری کرتا پکڑاگیا۔

گزشتہ24گھنٹوں کے دوران تمام اضلاع میں 385 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،384بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں دائر جبکہ ڈیٹیکشن یونٹ کی مد میں 39 کروڑ 31لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق واسا، ٹی ایم اے، پنجاب اریگیشن پاور ڈیپارٹمنٹ،ریلوے، لاہور رنگ روڈ اتھارٹی، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور، ہیلتھ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور،ایل ڈی اے،میو ہسپتال اورسروسز اسپتال لیسکو کینادہندگان کی فہرست میں شامل ہیں۔ بجلی چوروں کے خلاف آئیسکو آپریشن کے دوران مختلف ٹیموں نے مزید 43 بجلی چوروں کو پکڑ لیا۔

اسلام آباد راولپنڈی سٹی، راولپنڈی، کینٹ، اٹک، جہلم، چکوال سرکلز میں2ہزار سے زائد بجلی چورصارفین کو 28 لاکھ 22 ہزار سے زائد یونٹس کی مد میں13کروڑ7لاکھ41لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کئے گئے 434 ایف آئی آرز کا اندراج اور 336 بجلی چوروں کو پولیس نے گرفتار کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں