کراچی 10 ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ
صرف اکتوبر میں2446 موبائل فون اور 25 گاڑیاں چھینی گئیں ،قتل کی 62 وارداتیں ہوئیں، پولیس رپورٹ
سندھ پولیس کے اعلیٰ پولیس افسران کی تبدیلی اور تھانیداروں کی میرٹ پر تعیناتی کے دعووں کے باوجود کراچی بدستور اسٹریٹ کریمنلز کے نرغے میں ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی تبدیل ہوگئے ، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کی تبدیلی ممکن ہوگئی ، شہر بھر کے تھانیدار جو کہ میرٹ پر تعینات کرنے کا دعوی کیا گیا انہیں بھی تعینات کردیا گیا، اس کے باوجود شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوئی۔
پولیس کی 10 ماہ کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ، ان 10 ماہ میں کار ، موٹرسائیکلیں،موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ، قتل ،بھتہ خوری اور اغوا کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں۔
کراچی پولیس کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے 954 مقابلوں میں 150 ملزمان ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے 10 ماہ کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 91 افراد مارے گئے۔
صرف اکتوبر میں دو ہزار 446 موبائل فون چھینےگئے،25 گاڑیاں چھینی گئیں ،قتل کی 62 وارداتیں ہوئیں،اغوا برائے تاوان کی 3 اور بھتہ خوری کی 10 وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں پولیس مقابلوں میں 1119 ملزمان زخمی ہوئے ہیں ۔
10 ماہ میں پولیس کارروائیوں کے دوران 6209 ملزمان کوگرفتار کیا گیا ہے ، اے وی ایل سی سے مقابلوں میں 44 موٹرسائیکل لفٹر زخمی ہوئے جبکہ 59 کارلفٹر، 243 موٹرسائیکل لفٹر سمیت 3230 ملزمان گرفتارہوئے ہیں ، کراچی پولیس نے مختلف کارروائیوں میں 5935 ہتھیار برآمد کیے ہیں۔