برصغیر کے نامور کامیڈین رنگیلا کو گزرے 9 برس بیت گئے

35 سال تک لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والا ہر دلعزیز فنکار 24 مئی 2005ء کو اپنے چاہنے والوں کو چھوڑ کر چلا گیا


Cultural Reporter May 23, 2014
اصل نام محمد سعید خان تھا،’’جٹی‘‘ سے کیریئر کا آغاز کیا، 300 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔ فوٹو: فائل

برصغیر کے نامور کامیڈین رنگیلا کی 9ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔

رنگیلا ( محمد سعید خان ) دنیا کے واحد آرٹسٹ تھے جنہوں نے عملی طور پر فلم میکنگ کے ہر شعبے میں نمایاں حیثیت سے نام کمایا۔ وہ بیک وقت ایکٹر ، ڈائریکٹر ، رائٹر ، پروڈیوسر ، اسکرین پلے رائٹر ، ڈائیلاگ رائٹر ، نغمہ نگار ، موسیقار ، گلوکار ، ڈسٹری بیوٹر اور ایگزی بیوٹر تھے۔

رنگیلا کا اصل نام محمد سعید خان اور ان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے پسماندہ علاقے سے تھا۔ لاہور میں انھوں نے سب سے پہلے سنیما بورڈز کی تشکیل یعنی پینٹنگ آرٹ پر محنت کی اور مشہور آرٹسٹ آزاد کی شاگردی بھی کی۔ ان کی فلمی زندگی کا آغاز ایم جے رانا کی فلم ''جٹی'' سے ہوا۔ 1969ء میں اپنی ایک فلم ''دیا اور طوفان'' پروڈیوس کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی ڈائریکشن بھی خود کی اور صرف یہی نہیں بلکہ بحیثیت گلوکار بھی انھوں نے عوامی مقبولیت کی سند حاصل کی۔

''دیا اور طوفان''کا مشہور نغمہ ''گا میرے منوا گاتا جارہے جانا ہے ہم کا دور'' رنگیلا کی اپنی آواز میں ریکارڈ ہوا تھا۔ رنگیلا نے ''میری محبت تیرے حوالے'' ،''دورنگیلے'' ،''صبح کا تارا'' ،''بے گناہ''، ''اک ووہٹی تین لاڑے''، ''یملا جٹ'' ، ''میڈم باوری '' ، ''جادو''، اور '' سردار ''سمیت تین سو سے زائد فلموں میںکام کیا۔رنگیلا نے فلموں کے علاوہ اسٹیج ڈرامے بھی کیے وہاں بھی انھیں بے حد پذیرائی ملی۔ 35 سال تک لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والا ہر دلعزیز فنکار رنگیلا 24 مئی 2005ء کو اپنے چاہنے والوں کو چھوڑ کر چلا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں