کراچی میں بائیومکینیکل انجنیئر کے قتل کا ڈراپ سین قاتل دوست نے بھی خودکشی کرلی
مقتول صہیب والدین کا اکلوتا بیٹا تھا جسے دو روز قبل کاروباری لین دین پر عاصم نے قتل کر کے ڈکیتی کا رنگ دیا تھا
شہر قائد کے علاقے سچل تھانے کی حدود سرسید چوک کے قریب بائیومکینکل انجینئر صہیب نثار کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا اور قاتل نے پولیس کے پہنچنے پر خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کی حدود میں واقع ٹیچرز سوسائٹی کے قریب دو روز قبل بائیومکینیکل انجینئر اور والدین کے اکلوتے بیٹے صہیب نثار کو قتل کر کے ڈکیتی کا رنگ دیا گیا تھا جس نے بعد پولیس نے تفتیش کی تو حقائق سامنے آنا شروع ہوگئے۔
ایس ایچ او سچل اورنگزیب خٹک کا کہنا ہے کہ مقتول کا قریبی دوست اور پارٹنر ہی سفاک قاتل تھا، سچل پولیس نے سومار گوٹھ میں ملزم کے گھر چھاپہ مارا تو ملزم نے کمرے میں خود کو بند کرکے خودکشی کرلی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر بائیومکینیکل انجینئر اور والدین کا اکلوتا بیٹا قتل
پولیس کو جائے وقوعہ سے پستول اور ایک خول ملا ہے، خودکشی کرنے والا ملزم عاصم صہیب نثار کا دوست اور کاروباری شراکت دار تھا۔
عاصم نے صہیب نثار کو قتل کیا اور گاڑی میں ڈال کر لے گیا تھا، دونوں بچپن کے دوست تھے اور تین سال کی عمر سے تعلیم اور دیگر شعبوں میں ساتھ ساتھ رہتے تھے۔
پولیس کے مطابق عاصم اور صہیب نے تین سال قبل گاڑیوں کا کاروبار کیا اور ڈھائی سے تین کروڑ کے معاملے پر دونوں کے درمیان تلخی شروع ہوگئی تھی جس کا انجام قتل پر اختتام پذیر ہوا۔
پولیس نے خودکشی کرنے والے ملزم عاصم کی لاش کو قانونی کارروائی کیلئے جناح اسپتال منتقل کردیا۔