اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
77فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، حصص کی مالیت میں 1کھرب 55ارب 83کروڑ 61لاکھ روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا
مثبت اقتصادی خبروں اور غیرملکیوں کی سرمایہ کاری دلچسپی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کے تمام سابقہ ٹوٹ گئے، ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 61ہزار 500پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور ہوگئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں جمعے کو بھی بڑی نوعیت کی تیزی کا تسلسل برقرار رہا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 61ہزار 500پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور ہوگئی، تیزی کے سبب 77فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب 55ارب 83کروڑ 61لاکھ 23ہزار 691روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پرافٹ ٹیکنگ کے سبب کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 45پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن متحدہ عرب امارات کے بعد کویت کے ساتھ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے 10 معاہدے طے پانے، سعودی عرب کی 5دسمبر کو میچور ہونے والے پاکستان کے لیے 3ارب ڈالر کے ڈپازٹ میں ایک سال کی توسیع اور مثبت سینٹیمنٹس کے سبب تازہ سرمایہ کاری سے کیپیٹل مارکیٹ کا گراف دوبارہ بلندی کی جانب گامزن ہوا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1159.98پوائنٹس کے اضافے سے 61691.25 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 366.13 پوائنٹس کے اضافے سے 20554.58پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 2530.38پوائنٹس کے اضافے سے 104230.97پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 651.23 پوائنٹس کے اضافے سے 30097.46پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 14 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 53کروڑ 13لاکھ 34ہزار 211 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 388 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 298 کے بھاؤ میں اضافہ، 74 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔