ایک روزہ اضافے کے بعد ڈالر کی قدر پھر کم ہوگئی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 283روپے 78پیسے پر بند ہوئی
ایک روزہ اضافے کے بعد ڈالر کی قدر پھر کم ہوگئی، انٹربینک میں ڈالر 11 پیسے کی کمی سے 283روپے 78پیسے کا ہوگیا۔
آرمی چیف کے امریکا کے سرکاری دورے سے وابستہ مثبت توقعات، سعودی آرامکو کمپنی کی پاکستان کے ریٹیل پیٹرولیم سیکٹر میں 40فیصد حصص میں سرمایہ کاری اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کی دلچسپی سے انفلوز 7ارب ڈالر سے تجاوز کرجانے جیسے عوامل کے باعث منگل کو ایک بار پھر انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں کمی اور ترسیلات زر کی آمد میں کمی کے باوجود سپلائی میں بہتری رہی اور ریکوری فیز برقرار رہا۔
پاکستان میں دوست ممالک کے سرمایہ کاری پلان، جنوری کے دوسرے ہفتے میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں 700ملین ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری اور 1.5 سے 2ارب ڈالر کے سستے ملٹی لیٹرل و بائی لیٹرل قرضوں کے ممکنہ اجرا سے مارکیٹ میں بہتر سپلائی سے روپے کی نسبت ڈالر کی قدر 284روپے کی تیکنیکی سطح کے گرد نظر آرہی ہے۔
تاہم ضروری نوعیت کی درآمدات اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے ڈالر کی قدر میں بڑی نوعیت کی کمی واقع نہیں ہوئی، مثبت رجحانات کے باعث کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 283روپے 78پیسے پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284روپے 75پیسے کی سطح پرمستحکم رہی۔