سائفر ایکٹ کی کارروائی نشر کرنے پر سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی عدالت کا حکم
عدالت نے سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی۔
خصوصی عدالت کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرنٹ الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر کوئی کاروائی نشر نہیں ہو گی، پیمرا اور پی ٹی اے کو اس حوالے سے ہدایات پر پابندی کی ہدایت کی جاتی ہے۔
عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ اگر کوئی بھی خلاف ورزی ہوئی تو اس پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی، پیمرا اور پی ٹی اے کو عدالتی حکم کی کاپی فراہم کی جائے تاکہ آئندہ خلاف ورزی نہ ہو۔
مزید پڑھیں: سائفر کیس کے ان کیمرہ ٹرائل کی درخواست منظور
فیصلے میں عدالت نے لکھا کہ سائفر کیس کا ٹرائل ان کیمرہ کرنے کی پراسیکیوشن کی درخواست منظور کی جاتی ہے جبکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی فیملی مشروط موجود ہوگی اور شرط ہوگی کہ عدالتی کاروائی کو فیملی ممبران کسی جگہ بیان نہیں کریں گے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کی کاروائی کے دوران عدالت میں پبلک موجود نہیں ہوگی۔