لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر شیر افضل مروت جیل سے رہا
عوامی توقعات پر پورا اترنے کیلیے کسی بھی قربانی سے دریغ کروں گا اور نہ پیچھے ہٹوں گا، رہائی کے بعد بیان
لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دیا جس پر انتظامیہ نے انہیں کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ڈپٹی کمشنر لاہور نے ایم پی او کا جاری اپنا حکم نامہ واپس لے لیا جبکہ شیر افضل مروت کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا۔
نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں ایم پی او واپس لیا گیا ہے۔شیر افضل مروت کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
رہائی کے موقع پر وکلا کی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود تھی جنہوں نے شیر افضل مروت کو دیکھ کر 'دیکھو دیکھو شیر آیا' کے نعرے بھی لگائے۔
بعد ازاں میڈیا سے مختصر گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما نے الزام عائد کیا کہ مریم نواز کی ایما پر جیل میں میرے ساتھ بُرا سلوک کیا گیا، مگر اب میں کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ مجھے حال ہی میں سنگین نتائج کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں مگر میں کسی بھی صورت اس جدوجہد سے پیچھے ہٹوں گا اور نہ ہی عوام کی آنکھیں کبھی نیچے جھکنے دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی عوام اور پی ٹی آئی کے کارکنان نے بہت اچھے انداز سے خوش آمدید کہا، میں عوامی توقعات پر پورا اترنے کیلیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے حوالے سے دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شہرام سرور چوہدری نے سماعت کی۔
جج نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور اس کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ شیر افضل مروت 14 دسمبر کو کو لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرکے واپس روانہ ہوئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا اور تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری ظاہر کی تھی۔