موروثی سیاست فضل الرحمان علی گنڈاپور امیر مقام نے اہلخانہ کو ٹکٹوں سے نواز دیا

فضل الرحمان کے دو بھائی، دو فرزند سمیت کئی رشتے دار الیکشن مین حصہ لے رہے ہیں


احتشام بشیر December 27, 2023
فضل الرحمان کے دو بھائی، دو فرزند سمیت کئی رشتے دار الیکشن مین حصہ لے رہے ہیں

8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں بھی موروثی سیاست حاوی ہوگئی۔

خیبرپختونخوا میں بڑے سیاسی خاندانوں نے والد، بیٹے، بھائی اور قریبی رشتہ داروں کو انتخابی میدان میں اتار لیا۔

مولانا فضل الرحمان، اکرم خان درانی، پرویز خٹک ، اسد قیصر، امیر مقام نے اپنے بچوں ، بھائیوں اور قریبی رشتہ داروں کو ٹکٹوں سے نواز دیا ، ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں بچوں، بھائیوں اور قریبی رشتہ داروں کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اتار لیا گیا ہے، موروثی سیاست نے عام ورکر کو پیچھے دھکیل دیا ہے

خیبرپختونخوا کے بڑے سیاسی خاندان موروثی سیاست کی روایت نہ توڑ سکے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھائیوں، بچوں اور قریبی رشتہ داروں کو ٹکٹ سے نواز دیا۔

مولانا فضل الرحمان دو حلقوں سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے آبائی علاقے ڈی آئی خان اور بلوچستان کے علاقہ پشین سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کے دو بھائی مولانا عبید الرحمان اور مولانا لطف الرحمان ڈی آئی خان سے جبکہ مولانا فضل الرحمان کے دو فرزند مولانا اسعد محمود نے ٹانک اور مولانا اسجد نے لکی مروت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

خواتین کی مخصوص نشستوں پر خواہر نسبتی شاہدہ اختر علی قومی اسمبلی اور ریحانہ اسماعیل کو صوبائی اسمبلی کے لیے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

جے یو آئی رہنما سابق وزیراعلی اکرم خان درانی قومی اور صوبائی اسمبلی سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں،اکرم درانی کے دو صاحبزادے سابق ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی اور ذوہیب درانی کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

سابق وزیراعلی اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیرمین پرویز خٹک نے ٹکٹ اپنوں میں ہی بانٹ لیے، سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک خود قومی اسمبلی حلقہ سمیت دو صوبائی نشستوں کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروا چکے ہیں۔

پرویزخٹک کے بیٹے ابراہیم خٹک اور اسماعیل خٹک نوشہرہ سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ داماد عمران خٹک بھی قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔

پشاور میں ارباب فیملی بھی موروثی سیاست کا شکار ہوگئی ہے سابق وزیراعلی ارباب جہانگیر(مرحوم) کے فرزند سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر دونوں الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

ارباب عالمگیر نے قومی اسمبلی کی نشست پر پشاور سے کاغذات جمع کرائے ہیں تو پیپلزپارٹی نے ارباب عاصمہ عالمگیر کو قومی اسمبلی میں خواتین کی نشست پر ٹکٹ جاری کیا ہے۔

ارباب فیملی سے ارباب زرک خان نے بھی صوبائی کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کیے ہیں۔

خاندانی سیاست کی مخالف کرنے والی جماعت تحریک انصاف کے صوبائی صدر علی امین گنڈاپور نے بھی اپنوں میں ہی ٹکٹ تقسیم کردیے ہیں،

علی امین گنڈا پور کے بھائی فیصل امین الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ ان کے بھائی عمر امین ڈیرہ سٹی کے میئر ہیں۔

نواز لیگ کے امیر مقام خود این اے اور پی ایس کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرواچکے ہیں

دوسری جانب ان کے بھائی ڈاکٹر عباد اور بیٹے نیاز احمد خان بھی شانگلہ سے کاغذات نامزدگی جمع کراچکےہیں،

سابق وفاقی وزیر داخلہ اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاو خود اور بیٹا چارسدہ سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے بھائی عاقب بھی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر حصہ لینے کے لیے میدان میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں