وزارت بجلی نے ترقیاتی منصوبوں کیلیے مجوزہ بجٹ ناکافی قرار دیدیا

منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی نے260ارب کی منظوری دی،ضرورت300ارب کی ہے،حکام


معاملہ آج وزیراعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں اٹھایا جائیگا، ذرائع

وزارت پانی و بجلی نے سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی (اے پی سی سی)کی طرف سے پاور سیکٹر کیلیے منظور کردہ ترقیاتی بجٹ کوناکافی قراردیدیا، وزارت نے معاملہ آج قومی اقتصادی کونسل کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزارت کے حکام مالی سال15۔2014کے وفاقی بجٹ میں ترقیاتی پروگراموں کیلیے واپڈااورپاور سیکٹر کیلیے مختص بجٹ میں اضافے کی سفارش کرینگے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی نے پاور سیکٹرکیلیے مجموعی طورپر260ارب روپے رکھے ہیں جبکہ اس سیکٹر میں ضرورت300ارب سے زائدکی ہے۔ پاور جنریشن کیلیے155ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں،جس میں21 ہائیڈل اسکیموں کیلیے81 ارب سے زائد، تھرمل پاور کے6منصوبوں کیلیے33ارب اور نیوکلیئرکیلیے 38ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔

بجٹ میں ملک بھر کی 10 تقسیم کار کمپنیوں کی جاری اسکیموںکیلیے 32ارب جبکہ گرڈاسٹیشنز، ٹرانسفارمرز،میٹرز اور وائرز کی نئی اسکیموں کیلیے5ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔اسی طرح واپڈا، پیپکو اور این ٹی ڈی سی 135 ارب روپے کے وسائل پیداکریں گے۔ وزارت کی طرف سے تیارکردہ بجٹ تجاویز کے مطابق 4500میگاواٹ کے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلیے25ارب روپے، 2160 میگاواٹ کے داسوڈیم کیلیے 3.4 ارب روپے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

بجٹ میں حکومت نے پانی و بجلی ڈویژن کے واٹرسیکٹرکیلیے33ارب 8 کروڑ10 لاکھ روپے کی تجاویز بھیجی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ اس وقت تھرمل پاور پلانٹس کوئلے پرتبدیل کیے جارہے ہیں اس لیے اس مد میں بھی اے پی سی سی کی طرف سے منظور کردہ بجٹ ناکافی ہے جبکہ 500 کے وی اور 220 کے وی کی ٹرانسمشن لائنوں اور گرڈاسٹیشنز کے نئے منصوبوں پر15ارب روپے تجویزکیے گئے ہیں، تاہم اس کی حتمی منظوری آج ہونیوالے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں