پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید کے والد نے اپنے بیٹے کی ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مراد سعید کے والد سعید اللہ کل پٹیشن دائر کریں گے۔ رٹ پٹیشن شاہ فیصل اتمان خیل کی وساطت سے تیار کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے مختلف اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔
والد نے موقف اختیار کیا ہے کہ میرا بیٹا پاکستان تحریک انصاف کا مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر رہ چکا ہے، اپریل 2022ء میں تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس کے بیٹے کے خلاف مختلف مقدمات درج ہوئے اور 9 مئی کے بعد ان کے خلاف مزید اقدامات اٹھائے گئے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مراد سعید کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ رابطہ کیا گیا مگر انہیں کوئی معلومات نہیں دی گئی اور اب بھی ان کے گھر اور حجرے پر چھاپوں کے ساتھ ساتھ اس کے رشتہ داروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، مراد سعید ایک پُرامن شہری ہے اور اسے مخالفین صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتا ہے مگر خدشہ ہے کہ اسے عدالتوں میں پیش ہونے سے قبل ہے گرفتار کرلیا جائے گا کیونکہ آئے روز ان کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں تاکہ وہ عدالتوں کے سامنے پیش نہ ہو۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ جتنے مقدمات مراد سعید کے خلاف درج ہیں اس میں انہیں ضمانت دی جائے کیونکہ وہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ مقدمات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائے اور درخواست گزار کے خاندان افراد کو گرفتاری اور یراساں کرنے سے روکا جائے۔