31دسمبر تک کپاس کی قومی پیداوار81لاکھ 71ہزار گانٹھ رہی

ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے 73 لاکھ 14ہزار روئی کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی


Ehtisham Mufti January 04, 2024
ابتدائی طور پر پیداواری ہدف ایک کروڑ 28 لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا تھا، احسان الحق (فوٹو: فائل)

کپاس کی مجموعی قومی پیداوار 31دسمبر 2023 تک 77فیصد کے اضافے سے 81لاکھ 71ہزار گانٹھ رہی ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 31دسمبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 81 لاکھ 71 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جو گذشتہ سال کے مقابلے میں اگرچہ 77فیصد زائد ہے لیکن ابتدائی پیداواری ہدف کی نسبت تقریباً 43لاکھ گانٹھ کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 48فیصد کے اضافے سے 40لاکھ 79 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی ہے جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 121فیصد کے اضافے سے 40لاکھ 92ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی جننگ فیکٹریوں میں ترسیل ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے 73لاکھ 14ہزار روئی کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی جبکہ 5لاکھ 65ہزار روئی کی گانٹھوں کے ذخائر فروخت کیلیے دستیاب ہیں۔

فی الوقت 244جننگ فیکٹریاں فعال ہیں جبکہ گزشتہ برس ان دنوں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں غیر معمولی کمی کے باوجود ریکارڈ 471جننگ فیکٹریاں فعال تھیں۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ کاٹن ایئر2023-24 کے لیے ابتدائی طور پر کپاس کا پیداواری ہدف ایک کروڑ 28لاکھ گانٹھوں مقرر کیا گیا تھا جسے بعد میں کم کرکے ایک کروڑ 12لاکھ گانٹھ کر دیا گیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں