باڑا مالکان ریڈلائن بایوگیس بس منصوبے کیلیے مویشیوں کا فضلہ فراہم کریں گے
ٹرانسپورٹ آپریٹر ٹرانس کراچی اور ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے درمیان باضابطہ معاہدہ طے پاگیا
کراچی میں بایو گیس سے چلنے والی بسوں کے لیے ایشیا کی سب سے بڑی ڈیری اینڈ کیٹل مارکیٹ سے مویشیوں کا فضلہ فراہم کیا جائے گا۔ ٹرانسپورٹ آپریٹر ٹرانس کراچی اور ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے درمیان باضابطہ معاہدہ طے پاگیا۔
ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر کے مطابق ڈیری فارمرز ریڈ لائن بایو گیس بس پراجیکٹ میں گیس کی دستیابی کے لیے گوبر فراہم کریں گے، اس کیلیے بھینس کالونی کے ڈیری فارمرز، کراچی ٹرانس اور بایوگیس پلانٹ آپریٹر پر مبنی ایک فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی جائے گی۔
گیس پلانٹ سے آنے والی آمدن بھینس کالونی کے ڈیری فارمرز کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے استعمال کی جائے گی۔ معاہدے کے تحت بھینس کالونی کے فارمرز ساڑھے تین سے چار لاکھ مویشیوں کا فضلہ بایو گیس پلانٹ کو مہیا کریں گے جس سے بایو گیس کے ساتھ یومیہ بنیادوں پر8ہزار ٹن نامیاتی کھاد بھی تیار کی جائے گی۔
معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بھینس کالونی کمیونٹی فاؤنڈیشن بنے گی جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندے کے علاوہ سندھ حکومت، ٹرانس کراچی کمپنی کو بھی نمائندگی دی جائے گی،ٹرانس کراچی کمپنی پلانٹ آپریٹر اور فارمرز کے درمیان رابطے کے پل کا کردار ادا کرے گی۔
شاکر عمر گجر کے مطابق بھینسوں کے فضلے سے بایو گیس کی پیداوار کا منصوبہ کراچی کے ماحول بالخصوص سمندری آلودگی کے تدارک میں معاون ہوگا۔ بھاری مقدار میں نکلنے والے فضلے سے بھینس کالونی کی فضا آلودہ ہے اور کاربن ڈائی آکسائڈ سمیت کاربن مونو اکسائڈ کی وجہ سے سانس اور جلد کی بیماریاں عام ہیں۔
یہ پراجیکٹ علاقے کے مکینوں کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوگا اور سمندر میں گرنے والے فضلے کو روکا جاسکے گا جس سے سمندری آلودگی بھی کم ہوگی۔
پراجیکٹ کے تحت بھینس کالونی میں سماجی بہتری کی سرگرمیاں اور سہولتیں بھی تعمیر کی جائیں گی جن میں بنیادی انفرااسٹرکچر، تعلیم اور صحت کے مراکز کے علاوہ زرعی یونیورسٹی کا کیمپس تعمیر کیا جائے گا جبکہ فارمرز کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی پیداوار کے لیے تکنیکی معاونت اور تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔