صدر عارف علوی کے بیٹے اواب کے کاغذات مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ
ریٹرننگ افسر کیسے کسی کو بھی صادق اور امین قرار دے سکتا ہے، اپیل کنندہ کا درخواست میں مؤقف
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے بیٹے اواب کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف کی گئی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
الیکشن ٹریبونل نے صدر پاکستان عارف علوی کے صاحبزادے اواب علوی، پی ٹی آئی کے رہنما آفتاب جہانگیر اور خرم شیر زمان کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جب کہ تحریک انصاف کے اسلم خان کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 248 سے اپیل منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔
ہائی کورٹ میں الیکشن ٹریبونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این 244 سے آفتاب جہانگیر، حلقہ این اے 241 سے خرم شیر زمان اور اواب علوی کی ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، جس میں اپیل کنندہ کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خرم شیر زمان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں۔ ریٹرننگ افسر نے خرم شیر زمان کو کہا ہے کہ وہ صادق اور امین نہیں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ خرم شیر زمان نے بیان حلفی میں کاروبار سے متعلق غلط معلومات دی ہیں۔ ٹریبونل نے خرم شیر زمان کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ وکیل اپیل کندہ نے مؤقف دیا کہ ریٹرننگ افسر نے اواب علوی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ صادق اور امین نہیں ہیں۔ ریٹرننگ افسر کیسے کسی کو بھی صادق اور امین قرار دے سکتا ہے۔
الیکشن ٹریبونل نے دلائل سننے کے بعد اواب علوی کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
وکیل اپیل کندہ نے مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ حلقہ این اے 248 سے تحریک انصاف کے امیدوار اسلم خان کو کسی مقدمہ میں اشتہاری قرار دیکر کاغذات مسترد کیے گئے۔ اسلم خان کسی مقدمے میں اشتہاری نہیں ہیں، ان کے ہم نام کی ایف آئی آر کو جواز بناکر کاغذات مسترد کیے گئے۔ پی ٹی آئی رہنما اسلم خان کا قومی شناختی کارڈ نمبر اور ایف آئی آر میں شامل شناختی کارڈ نمبر الگ ہیں۔ ٹریبونل نے اسلم خان کی اپیل منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔