نرسری تک یہ کام تین مرحلوں میں مکمل کیاجائے گا، مقامی دکانداراورمکین ناخوش
کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے شہرقائد کو خوشنما بنانے اور شارع فیصل کا نقشہ بدلنے کے لئے ایئرپورٹ سے باؤنڈری وال کی تعمیرکا کام شروع کردیاگیاہے.
نرسری تک یہ کام تین مرحلوں میں مکمل کیاجائے گامگرمقامی دکانداراورمکین ناخوش ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر شارع فیصل کو خوبصورت بنایا جارہا ہے جو کہ شہر قائد کی سب سے بڑی سڑک ہے۔
ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نوید انور صدیقی نے ایکسپریس سے اپنے دفتر میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ائیرپورٹ سے ڈرگ روڈ 1 کلو میٹر کی باونڈری وال بنائی جائے گی جس پربیس کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
اس حدود میں گرین بیلٹ کی آرائش کے ساتھ نجی عمارتوں کے حوالے سے بلڈنگ کنٹرول کے ڈی جی کو بھی ہدایت کی گئی ہیں ۔ بعد میں نرسری تک توسیع کی جائے گیا۔
انہوں نے کہا ائیرپورٹ سے غیر ملکی یا دوسرے صوبوں سے آنے والے لوگوں میں اچھا تاثر جائے گا ۔ اس سلسلے میں مئیر کراچی اور کمشنر کراچی کے ساتھ اجلاس ہوا۔اس پروجیکٹ کو ہم دوسرے مرحلے میں 4 کلو میٹر پر لے جائیں گے جو کہ ڈرگ روڈ سے فلائی اوور تک ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ تیسرے مرحلے میں میٹرو پول سے نرسری تک ہوگا 18 کلو میٹر کا تقریباً پروجیکٹ ہوگا پہلا مرحلہ اس ماہ میں مکمل ہوگا جبکہ دوسرے مرحلے کو ایک ماہ کا وقت لگے گا۔ ایئرپورٹ سے آنے والے اب دیوارپرپینٹ شدہ موہن جو دڑو ، ہڑپہ اورسندھ کی ثقافتی عمارتوں کانظارہ کرسکیں گے۔
ادھر ڈینٹر پینٹرز، کارپینٹرزاورعلاقہ مکینوں نے جہاں سیکیورٹی کے حوالے سے دیوار کو بہترقراردیا ہے وہیں کاروبارکو نقصان پہنچنے کا شکوہ بھی کیاہے۔
آٹو پارٹس یونین کے صدر ملک ہمایوں نے ایکسپریس سے شکوہ کرتے ہوئے کہا اس باونڈری وال کی وجہ سے کاروبار شدید متاثر ہوگیا ہےوال سے پہلے صورتحال اچھی تھی اب مین روڈ پر کوئی حادثہ یا واردات کا بھی علم نہیں ہوگا، صارفین کی رسائی دکانوں تک محدود ہوگئی ہے۔
علاقہ مکینوں نے کہا کہ خوبصورتی کیلئے وال اچھی ہے مگر اتنا پیسہ اگر شہر کی بہتری میں لگاتے تو زیادہ اچھا تھا، اس اقدام سے صرف خوبصورتی میں اضافہ ہوگا مگر کوئی سہولت نہیں ہوگی۔
دوسری جانب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ باؤنڈری وال کی تعمیرسے وال چاکنگ، بے جا اشتہارات اورپان کے داغوں کی جگہ آئندہ خوشنما پینٹگنزکا نظارہ کراچی کا مثبت اورخوبصورت تاثرپیش کرے گا۔ وال کی تعمیر کا پہلامرحلہ اسی مہینے مکمل ہوجائے گا جبکہ منصوبے کوتین مرحلوں میں مکمل کیاجائے گا۔