کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک ہی دن میں دو نوجوانوں سمیت 3 شہری قتل
سال 2024 کے 29 دنوں میں ڈکیتوں کی فائرنگ سے 11 شہری جاں بحق ہوگئے
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ڈکیتوں نے مزاحمت پر ایک ہی دن میں دو نوجوانوں سمیت تین شہریوں کو قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکو راج بدستور قائم ہے اور مسلح افراد یومیہ بنیاد بلا خوف کارروائیاں کرتے اور مزاحمت پر شہریوں کو فائرنگ کا نشانہ بنانے میں دیر نہیں کرتے۔ 29 جنوری کو مسلح افراد نے کراچی میں تین مختلف کارروائیوں میں 18 سالہ، 28 سالہ نوجوانوں سمیت تین افراد کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔
شہر قائد کے علاقے مبینہ ٹاؤن تھانے کی حودود میں واقع گلشن اقبال قائد اعظم کالونی میں عظیم گبول پارک کے قریب موبائل فون چھینے کی واردات کے دوران مزاحمت پرمسلح ڈکیت کی فائرنگ نوجوان جاں بحق ہوگیا، جب کہ ڈکیت کی فائرنگ سے اس اپنا ساتھی بھی زخمی ہو گیا جسے سول اسپتال سے گرفتارکرلیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر تین ڈکیت آئے اور نوجوان سے موبائل چھیننے کی کوشش کی جس پر نوجوان نے ایک ڈکیت کو دبوچ لیا تو دوسرے ملزم نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا تاہم اسپتال میں دوران علاج جانبر نہ ہوسکا۔
مقتول کی شناخت 18 سالہ کامران سے ہوئی جس کا آبائی تعلق راجن پور سے ہے اور وہ کراچی میں ایک کمپنی میں بطور ڈرائیور ملازمت کررہا تھا۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ساتھی کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈکیت کوسول اسپتال سے زخمی حالت میں گرفتارکرلیا، گرفتار ڈکیت کے پیٹ میں گولی لگی ہے اور اس کی حالت بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ زخمی ڈکیت کی شناخت 28 سالہ کاشف ولد عارف کے نام سے کی گئی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق فرارہونے والے ڈکیتوں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں جنہیں جلد گرفتارکرلیا جائے گا۔
بعد ازاں مسلح افراد نے نیو کراچی صنعتی ایریا کے دو مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 28 سالہ پھل فروش گل محمد اور صنعتی ایریا کے ہی علاقے 8 نمبر سیکٹر الیون جی میں ایل پی جی گیس سلنڈر کی دکان پر ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جو اسپتال منتقل ہونے کے دوران دم توڑ گیا۔ ڈی ایس پی وسیم احمد نے تبایا کہ مقتول کی شناخت 40 سالہ تاج محمد کے نام سے کی گئی۔
کراچی میں رواں سال کے 29 دنوں میں ڈکیتی مزاحمت پر اب تک 11 افراد کو ڈکیتوں نے ابدی نیند سلادیا ہے۔