شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے سے صنعتیں تباہ ہوجائیں گی کاٹی
صنعتکاری میں اضافہ کیلیے شرح سود کو کم کرکےسنگل ڈیجٹ میں کیا جائے، چیئرمین کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری
کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کو صنعتوں کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔
کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے نو منتخب صدر جوہر علی قندھاری نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے صنعتیں تباہ ہو جائیں گی کیونکہ معاشی اہداف کے حصول میں شرح سود بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور شرح نمو میں کمی بھی بلند ترین شرح سود کے باعث ہے۔ جوہر قندھاری نے مزید کہا کہ مہنگے قرضوں سے صنعتی نمو انتہائی کم ہوگئی ہے، جو صنعتیں چل رہی ہیں انہیں سرمائے کی قلت ہے جو ماضی میں بینکوں سے قرضے لے کر پورے کیے جاتے تھے۔
جوہر قندھاری کا کہنا تھا کہ اب 24 سے 25فیصد قرض پر کاروبار کو جاری رکھنا نا ممکن ہے۔ ایسی صورت میں چلتی ہوئی انڈسٹری بھی بند ہو رہی ہے۔
نو منتخب صدر کاٹی نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود خطے میں سب سے زیادہ ہے جس سے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجربرادری کئی ماہ سے شرح سود میں کمی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
جوہر قندھاری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتکاری میں اضافہ کیلیے شرح سود کو کم کرکے سنگل ڈیجٹ میں کیا جائے، سستے قرضے ملنے سے انڈسٹری کا پہیہ تیز چلے گا جس سے نہ صرف معاشی نمو اسٹیٹ بینک کی توقع یعنی 2 سے 3 فیصد سے زیادہ ہوگی بلکہ محصولات میں بھی اضافہ ہوگا۔