ہوشیار خبردار ذرا سی غلطی آپ کا ووٹ ضائع کرسکتی ہے
پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے پر پابندی ہوگی
ہوشیار خبردار!!! ذرا سے غلطی آپ کا ووٹ ضائع کرسکتی ہے۔
انتخابی عمل میں شرکت کیلئے ضروری ہے عوام کو ووٹ ڈالنے کی اہلیت اور اپنے حلقوں کے بارے میں معلومات ہوں، الیکشن ڈے پر پولنگ اسٹیشن پر موجود ووٹر کو کن مراحل سے گزرنا پڑے گا اور ووٹ کاسٹ کرنے کے دوارن کون سے طریقہ کار و احتیاطی تدابیر اپنانا ہونگی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
الیکشن کے دن ووٹ ڈالتے وقت ووٹرز کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہیے کہ پولنگ بوتھ میں داخل ہونے کے بعد پہلے مرحلے میں پولنگ افسر اصل قومی شناختی کارڈ اور انتخابی فہرست میں درج تفصیلات چیک کرے گا۔ ووٹ ڈالتے وقت زائد المعیاد قومی شناختی کارڈ بھی قابل قبول ہوگا۔
پولنگ آفیسر ووٹر کا نام اور سلسلہ نمبر بلند آواز سے پولنگ ایجنٹس کے سامنے پکارا جائے گااور انتخابی فہرست سے نام کاٹ دیا جائے گا۔ پولنگ آفیسر ووٹر لسٹ پر ووٹرز کے شناختی کارڈ کے عین سامنے سامنے متعلقہ ووٹر کے انگھوٹے کانشان لیکر انگھوٹے پر انمٹ سیاہی کا نشان لگائے گا۔
اس کے بعد آتا ہے دوسرا مرحلہ جس میں اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسران بیلٹ پیپرز کی پشت پر دستخط اور مہر ثبت کرنے کے بعد قومی اسمبلی کیلئے سبز رنگ اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید رنگ کا بیلٹ پیپر جاری کریں گے۔
اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران کی جانب سے جاری کردہ بیلٹ پیپرز پر ووٹر، ووٹنگ اسکرین کے پیچھے جا کر اپنی پسند کے کسی ایک امیدوار کے انتخابی نشان پر درست طریقے سے مہر لگائے گا۔ سبز رنگ کا بیلٹ پیپرسبز ڈھکن والے بیلٹ باکس اور سفید رنگ کا بیلٹ پیپر سفید ڈھکن والے بیلٹ باکس میں ڈالنا ہو گا۔
پولنگ اسٹیشنز پر موجود ووٹرز قوائد ضوابط کا خاص خیال رکھنے کے پابند ہونگے۔ پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کاسٹ کرتے وقت وو ٹر کوووٹ کی رازداری کا ہر حال میں خیال رکھنا ہو گا۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے پر پابندی ہوگی۔ پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود ووٹرز اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔