حکومت تشکیل پانے کی خبروں سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ہنڈریڈ انڈیکس کی 62000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی بحال ہوگئی
لسٹڈ کمپنیوں کے مالیاتی نتائج کے اثرات اور پی ڈی ایم کی طرز پر مخلوط حکومت قائم ہونے کے امکانات پر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 62000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی بحال ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تیزی کے سبب 78 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب 25 ارب 87 کروڑ 96 لاکھ 56 ہزار 747 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے گردشی قرضوں سے متعلق ''ڈیویڈنڈ پلگ بیک ان اسکیم'' مسترد ہونے سے گذشتہ تین سیشنز میں آئل اینڈ گیس سیکٹر کے حصص میں بڑھتی ہوئی سے ان کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی تھی لیکن بدھ کو انہی حصص میں نچلی قیمتوں پر خریداری دیکھی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔
کاروبار کے آغاز سے ہی مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی جو تمام دورانیے میں برقرار رہی اور ایک موقع پر 1205پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رجحان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 926.92 پوائنٹس کے اضافے سے 62153.84 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 269.59 پوائنٹس کے اضافے سے 20954.71 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی 30 انڈیکس 1635.74 پوائنٹس کے اضافے سے 103461.55 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 457.58پوائنٹس کے اضافے سے 30254.22 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی بہ نسبت 43.32فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 30کروڑ 38لاکھ 86ہزار 073 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 342 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 267 کے بھاؤ میں اضافہ ہوا، 56 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 38.50 روپے بڑھ کر 728.50 روپے اور انڈس موٹرز کے بھاؤ 38.17 روپے بڑھ کر 1518.26 روپے ہوگئے جبکہ اسماعیل انڈسٹری کے 93.70 روپے گھٹ کر 1155.63 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 26.76روپے گھٹ کر 8276.25 روپے ہوگئے۔