عدالت کا 9 مئی کے مقدمے میں حلیم عادل شیخ کو رہا کرنے کا حکم
حلیم عادل شیخ کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو انہیں رہا کیا جائے، عدالت کا حکم
9 مئی کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کے مقدمے میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے فیروز آباد تھانے میں درج 9 مئی کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا، عدالت نے حکم دیا کہ اگر ملزم کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نے حلیم عادل شیخ کو جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کی نو مئی کے مقدمے میں ضمانت 10 فروری کو منظور ہوئی تھی۔
عدالت نے حلیم عادل شیخ کی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے حکم دیا ہے کہ حلیم عادل شیخ کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔
وکیل صفائی کے مطابق حلیم عادل شیخ کو مجموعی طور پر30 سے زائد مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا، تمام مقدمات میں ان کی ضمانت منظور ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ پر 9 مئی کو ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ تھانہ فیروزآباد میں درج کیا گیا تھا۔