فل سیمنز نے کراچی کنگ کا کلچر بدلنے کی ٹھان لی

کھلاڑیوں میں جوش وجذبہ نظر آرہا ہے،اچھے نتائج سامنے آئیں گے، کوچ


Saleem Khaliq February 17, 2024
کھلاڑیوں میں جوش وجذبہ نظر آرہا ہے،اچھے نتائج سامنے آئیں گے، کوچ۔ فوٹو: کراچی کنگز

ہیڈ کوچ فل سیمنز نے کراچی کنگز کا کلچر بدلنے کی ٹھان لی، ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں میں جوش وجذبہ نظر آرہا ہے،اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو انٹرویو میں کراچی کنگز کے کوچ فل سیمنز نے کہا کہ میں پی ایس ایل کے مقابلے دیکھتا رہا،اب فرنچائز کیلیے کام کرنے کیلیے پْرجوش ہوں،اس سے قبل بطور کھلاڑی کراچی آیا تھا، اب کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے کا موقع مل رہا ہے.

فل سیمنز نے کہا کہ کراچی کنگز کے اسکواڈ میں نیا ٹیلنٹ شامل ہوا، کھلاڑیوں میں جوش و جذبہ نظر آرہا ہے،ہم ٹیم کلچر تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کپتان شان مسعود کھیل کی اچھی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں،ان سے حکمت عملی پر بات ہوئی، امید ہے کہ ٹیم سے اچھے نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق ویسٹ انڈین آل راؤنڈرفل سیمنز کراچی کنگز کے ہیڈکوچ مقرر

انھوں نے کہا کہ کراچی کنگز کو عماد وسیم کی خدمات میسر نہیں،اس لیے اب دیگر کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا ہے،محمد نواز اسکواڈ میں موجود ہیں،یہ نہیں کہنا چاہتا کہ فلاں کھلاڑی ہمارے ساتھ نہیں، فلاں کی کمی محسوس کریں گے،ہم دستیاب کرکٹرز کو اعتماد دیں گے کہ تاکہ وہ ٹیم میں اپنے کردار سے انصاف کرسکیں۔

کوچ نے کہا کہ حسن علی میدان میں 120فیصد پرفارم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ان سے بلند توقعات وابستہ ہیں، میر حمزہ کی اچھی فارم کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9؛ شان مسعود کراچی کنگز کے نئے کپتان مقرر

تبریز شمسی کی محدود میچز کیلیے خدمات میسر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فرنچائز کرکٹ میں ایسا ہوتا ہے،کھلاڑیوں کو انجریز بھی ہوسکتی ہیں،ہمیں اپنے وسائل کے مطابق پلان بنانا پڑتا ہے، شعیب ملک وسیع تجربہ رکھتے ہیں،ہم بیٹنگ کے ساتھ بولنگ میں بھی ان سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ سمنز کو یوان بوتھا کی جگہ کراچی کنگز کا کوچ مقرر کیا گیا ہے، گذشتہ برس فرنچائز نے 10 میں سے محض 3 میچز جیتے اور پانچویں نمبر پر ایونٹ کا اختتام کیا تھا،سابق ویسٹ انڈین آل راؤنڈر نے 1987 سے 1999 تک 26 ٹیسٹ اور 143 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں حصہ لیا،انھوں نے 1987 کے ورلڈکپ میں کراچی میں بھی میچ کھیلا تھا۔

بابر تینوں طرز میں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں

فل سیمنز نے کہا کہ بابر اعظم تینوں طرز کی کرکٹ میں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں،کوئی ایسا فارمیٹ نہیں جس میں انھوں نے اپنی اہلیت ثابت نہ کی ہو،وہ اپنے کیریئر کے اختتام تک پاکستان یا دنیا کے عظیم کرکٹرز کی صف میں جگہ بناچکے ہوں گے، بابر اعظم نے ایک عرصے سے اپنا مقام برقرار رکھا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں